0
Tuesday 15 Dec 2015 21:54

گلگت، رینجرز قتل کیس فوجی عدالت میں منتقل، 12 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا

گلگت، رینجرز قتل کیس فوجی عدالت میں منتقل، 12 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت میں رینجرز قتل کیس کا مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل کرنے کی منظوری کے بعد اس کیس میں ملوث 12 ملزموں کو سکیورٹی اداروں نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے اپنی تحویل میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ 13 اکتوبر 2005ء میں فائرنگ کرکے دو رینجرز کو قتل کرنے اور چار رینجرز کو زخمی کرنے کے الزام میں پولیس نے 12 افراد زاہدحسین، صفدر علی، مجاہد علی، علی حیدر، جمیل حسین، علی، رحمٰن، غلام عباس، شبیر حسین رضوی، ممتاز کاوش اور بلال حسین کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ ایک ملزم تاحال اشتہاری ہے۔ اس مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی میں جاری تھی اور اس مقدمے میں گرفتار 12 افراد ضمانت پر رہا ہونے تھے۔ پیر کے روز اس مقدمے کی سماعت ہونی تھی اور اس موقع پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ارد گرد سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے تھے مگر اس کیس کی سماعت سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ شہبازخان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس مقدمے کو فوجی عدالت میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں اس لئے اب اس مقدمے کی سماعت فوجی عدالت میں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق اس وقت وہاں موجود سکیورٹی اداروں نے اس مقدمے میں ملوث 12 ملزموں جو اس مقدمے کی سماعت کے موقع پر عدالت میں موجود تھے کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر دہشت گردی کے پانچ مختلف مقدمات کو فوجی عدالتوں میں منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔ وفاقی حکومت نے ابتدائی مرحلے میں سانحہ ننگا پربت، دیامر میں ایک کرنل اور ایک ایس ایس پی قتل کیس کو فوجی عدالت منتقل کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں گلگت شہر میں 2005ء میں رینجرز قتل کیس کو بھی فوجی عدالت منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔ اب اس مقدمے کی سماعت فوجی عدالت میں ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 505397
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش