0
Monday 18 May 2009 09:39

خودکش حملے اور مسلمانوں کے گلے کاٹنا حرام ہے : علما و مشائخ کا فتویٰ

خودکش حملے اور مسلمانوں کے گلے کاٹنا حرام ہے : علما و مشائخ کا فتویٰ
اسلام آباد : مرکزی جمعیت علمائے پاکستان (فضل کریم) کے زیر اہتمام علماء و مشائخ کنونشن نے فتویٰ دیا ہے کہ خودکش حملے اور مسلمانوں کے گلے کاٹنا حرام ہیں،حکومت ملک دشمن عناصر کو سختی سے کچل دے،جبکہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور صوفی محمد کی ملک اور اسلام مخالف سازشوں کو علماء اپنے اتحاد سے ناکام بنا دیں۔ قائد اعظم، اسلامی نظریاتی مملکت کے قیام کی تحریک کے امام تھے، اہلسنت کو ان کا ساتھ دینے پر فخر ہے، امریکی ڈرون حملے ملکی سالمیت کیلئے چیلنج ہے،یہ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے اور امریکہ پر واضح کیا جائے کہ آئندہ ان حملوں کو قبول نہیں کرینگے بلکہ منہ توڑ جواب دیا جائے۔ سوات آپریشن کو استحکام پاکستان کی ضمانت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے چپے چپے کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ اس موقع پر 6 قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ اسلام آباد کنونشن سنٹر میں مرکزی جمعیت  علمائے پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ محمد فضل کریم، تنظیم المدارس اہلسنت کے سربراہ مفتی منیب الرحمن، حاجی محمد حنیف طیب،پیر افضل قادری،نقیب الرحمن،امین الحسنات، جے یو پی مرکزی کے سیکرٹری جنرل اکرم شاہ، ڈاکٹر سرفراز نعیمی مرکزی ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس، جماعت اہلسنّت پاکستان کے چیئرمین پیر عتیق الرحمن، جماعت اہلسنّت بلوچستان کے امیر خالد سلطان قادری، جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ سید ریاض حسین شاہ، پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری جماعت اہلسنّت طارق محمود، اخونزادہ غلام پیر سیف الرحمن سیفی، مولانا غلام مرتضیٰ، مولانا غلام محمد نیازی، علامہ سید مشہدی، پیر سید حسیم الدین شاہ، پیر سید شبیر حسین شاہ،  صاحبزادہ سلیم چشتی  اور خانقاہوں کے دیگر سجادہ نشینوں و مشائخ نے خطاب کیا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاکستان کیخلاف ہر شر اور فتنہ کو پائوں تلے روند دیا جائے گا۔ ہم سوات آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،اگر یہ ناکام ہوا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ ہم قومی تعلیمی پالیسی سے نظریہ پاکستان کو نکالنے کی ناپاک سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پاکستان کو صرف نظام مصطفی ص ہی بچا سکتا ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ علمائے کرام نے پاکستان بنایا اور اسکی حفاظت بھی وہی کریں گے۔ انہوں نے تحریک پاکستان کے وقت علمائے اہلسنّت کے فتویٰ کا ذکر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کو مرنے کے بعد مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیا جائے گا،  مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ امن کی بات کرنے والوں کی بات سنی جائے ورنہ وہ بھی بندوق اٹھا لینگے۔ حکومت مدارس پر کنٹرول کا امریکی ایجنڈا ماننے سے انکار کر دے۔ فوج دو ٹوک آپریشن کرے،پاکستان کو ایٹمی قوت سے محروم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔  مفتی منیب نے کہا کہ بندوق کے زور پر شریعت نافذ نہیں کی جا سکتی۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے 30 سال قبل جو بویا آج خودکش حملوں کی صورت میں اس کی فصل کاٹی جا رہی ہے۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ طالبان نے شریعت کو بدنام کیا۔ ان کے خلاف تمام مسلمانوں کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ حاجی حنیف طیب نے کہا کہ صوفی محمد کو گرفتار کر کے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ اکرم شاہ نے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنا اور محافظوں کو قتل کرنا ناجائز ہے۔ پیر افضل قادری و دیگر مقررین نے کہا کہ سوات سمیت مالاکنڈ کے تمام تباہ شدہ مزارات کی تعمیرنو کر کے اہلسنت کے علماء کے حوالے کئے جائیں۔ 
خبر کا کوڈ : 5182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش