0
Wednesday 26 Jan 2011 00:39

لاہور،چہلم کے جلوس میں خودکش دھماکہ،14 افراد شہید اور 70زخمی

دہشت گرد جلوس میں داخل ہونا چاہتا تھا،چیکنگ پوائنٹ پر ہی پولیس کی نظر میں آ گیا
لاہور،چہلم کے جلوس میں خودکش دھماکہ،14 افراد شہید اور 70زخمی
لاہور:اسلام ٹائمز-دہشت گرد نواسہ رسول حضرت امام حسین ع اور ان کے ساتھیوں کے چہلم کے جلوس کو ایک بار پھر خون میں نہلانے میں کامیاب ہو گئے۔ خودکش بم دھماکہ کے سبب 14 افراد شہید اور 70زخمی ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں 4 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ خودکش بم دھماکہ کے بعد انسانی اعضاء فضا میں بکھر گئے۔ تفصیلات کے مطابق نواسہ رسول حضرت امام حسین ع اور ان کے جاں نثار ساتھی شہداء کے سوگ میں برآمد ہونے والے مرکزی جلوس کے شرکاء کی حفاظت کی غرض سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سرکلر روڈ سمیت دیگر علاقوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر رکھا تھا اور جلوس میں داخل ہونے کے لئے مختص پوائنٹس میں سے واقع ایک اردو بازار میں اس وقت ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی،جب ایک کم عمر نوجوان کو قریب ہی واقع لوہے کے بیریئر پر رکنے کا اشارہ کیا گیا، تو اس نے جلوس اور داتا دربار کی جانب جانے والے راستہ کے لئے موجود واک تھرو گیٹ کی جانب دوڑ لگا دی۔ جہاں پر تعینات ایک پولیس اہلکار نے اُسے روک کر اس کی چیکنگ کرنا چاہی، تو مذکورہ نوجوان نے اپنے آپ کو دھماکہ سے اڑا لیا۔ 
خود کش بم دھماکہ کی شدت کے باعث واک تھرو گیٹ کے قریب موجود ڈی ایس پی کی گاڑی تباہ ہو گئی، جبکہ اس کے ساتھ ہی موجود دوسری گاڑی بھی تباہ ہو گئی، اس سبز رنگ کی نمبر پلیٹ کی حامل کار مکمل طور پر تباہ اور مجاہد فورس کی گاڑی میں موجود تینوں پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ دھماکہ کی آواز سے قریبی گھروں، دوکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ بم دھماکہ کے بعد شہر کے ہسپتالوں جن میں میو ہسپتال، سروسز ہسپتال اور سرگنگارام ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ 
جنگ نیوز کے مطابق لاہور میں حضرت امام حسین کے جلوس کے موقع پر لوہاری چوک میں دھماکہ سے چار سکیورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 52 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ لاہور میں لوہاری چوک پر اردو بازار کے قریب زوردار دھماکہ ہوا۔ سی سی پی او اسلم ترین کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور یہ دھماکہ لاہوری چوک کے قریب پولیس سیکیورٹی کے حفاظتی حصار پر کیا گیا تھا، دھماکے کی وجہ سے جلوس میں شامل کوئی شخص شدید زخمی نہیں ہوا۔ دھماکے کے بعد گنگارام اور سروسز اسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق ایک مشکوک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
 ایس پی سیکیورٹی فیصل رانا کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ خودکش حملہ آور کے ہاتھ میں ایک بیگ تھا اس نے گاڑی کے پاس اپنا بیگ پھینکا اور جب پولیس والوں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ فیصل رانا کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر 13 سے 14 سال تھی اور وہ جلوس میں شامل ہونا چاہتا تھا، مگر وہاں پہنچنے میں ناکامی پر  اس نے خود کو سیکیورٹی کی پہلی لائن سے بھی پہلے اڑا لیا۔ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں شہدائے کربلا اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا منزل تک پہنچا، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔
چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی گیٹ سے صبح 9 بجے برآمد ہوا، جو دہلی گیٹ اور موچی گیٹ کے علاقوں سے ہوتا ہوا مسجد وزیر خان، کشمیری بازار، رنگ محل پانی والا تالاب، ٹیکسالی گیٹ اور اندرون بھاٹی سے ہوتا ہوا بعد نماز عشا کربلا گامے شاہ پہنچا جلوس میں علم اور تعزیئے شامل ہیں اور عزدار نوحہ خوانی اور زنجیر زنی کرتے رہے، شرکا نے مسجد وزیر خان کے قریب نماز ظہرین ادا کی، جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کی گئی جبکہ ڈھائی ہزار پولیس اہلکار اور سیکڑوں رضا کار چاق و چوبند فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ عزاداروں کو چار سکیورٹی ناکوں اور  واک تھرو گیٹس سے گزارا گیا۔
چہلم کے مرکزی جلوس کے راستے میں جگہ جگہ لنگر اور سبیلوں کا اہتمام کیا گیا،حضرت امام حسین  کے چہلم کا مرکزی جلوس سخت حفاظتی انتظامات میں مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
خبر کا کوڈ : 51914
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش