0
Thursday 14 Apr 2011 22:48

دہشت گرد یزید اور ہم حسین کے پیروکار ہیں، ہم کبھی بھی یزیدیت کے سامنے نہیں جھکیں گے، میاں افتخار حسین

دہشت گرد یزید اور ہم حسین کے پیروکار ہیں، ہم کبھی بھی یزیدیت کے سامنے نہیں جھکیں گے، میاں افتخار حسین
پشاور:اسلام ٹائمز۔صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات، تعلقات عامہ، ثقافت، ٹرانسپورٹ و بین الصوبائی رابطہ میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پختونوں کا یہ خطہ تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے اور بد قسمتی سے ہم من حیث القوم دہشت گردی کا شکار ہیں۔ ہمارے عالم، سیاسی قائدین اور عوام محفوظ ہیں اور نہ مذہبی و روحانی مقامات، بازار اور تعلیمی و طبی ادارے محفوظ ہیں، بلکہ پورا معاشرہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر ہال پشاور میں مہمند سٹوڈنٹس آرگنائیزیشن کے زیر اہتمام سٹوڈنٹس نائٹ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دوسروں کے علاوہ سابق صوبائی وزیر افتخار مہمند، سابق چیف سیکرٹری رستم شاہ مہمند، مہمند سٹوڈنٹس آرگنائیزیشن کے مرکزی صدر شہسوار مہمند اور ٹرائبل یونین جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری احرار مہمند نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں مہمند سٹوڈنٹس آرگنائیزیشن کے علاوہ پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن اور ٹرائیبل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء نے بھی شرکت کی۔ 
صوبائی وزیر نے کہا کہ اس خطہ کے لوگ بحیثیت قوم سب پختون ہیں چاہے اس کا تعلق خیبر پختونخوا، قبائیلی علاقہ جات یا افغانستان سے ہو، ہم سب کے دکھ درد ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پختوں امن پسند اور غیرت مند قوم ہے دہشت گرد ہر گز نہیں۔ لیکن بد قسمتی سے پختونوں پر ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت دہشت گردی مسلط کی گئی ہے۔ میاں افتخار حسین نے پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ملکی خود مختاری کے خلاف اور ایک آزاد اور خود مختار ملک کے معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں سے لوگوں میں امریکہ کے خلاف نفرت کے جذبات بڑھ رہے ہیں اور دہشت گردی کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے کیونکہ ان حملوں سے زیادہ تر عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی ڈرون ٹیکنالوجی پاکستانی فوج کے ساتھ شئیر کرنے کا مطالبہ کیا تا کہ دہشت گردی کا حقیقی معنوں میں خاتمہ کیا جا سکے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے امریکہ، پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے پر اپنے شکوک و شبہات اور عدم اعتماد کا خاتمہ اور انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرنا ہو گا۔ اسی طرح پاکستانی افواج اور سیکورٹی اداروں کو پاکستان کے اندر اور افغانستان اور نیٹو کی افواج کو افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف موثر کاروائی کرنی ہو گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گردوں نے انہیں اپنے مشن سے ہٹانے اور حوصلہ پست کرنے کے لئے ان کے اکلوتے بیٹے کو شہید کیا مگر بیٹے کی شہادت نے ان کا حوصلہ مزید بڑھا دیا ہے اور ان کی بھی خواہش ہے کہ وہ قوم پر قربان ہوں اور آخرت میں ان کا درجہ اپنے شہید بیٹے کے برابر ہو۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ دہشت گرد یزید اور ہم حسین کے پیروکار ہیں اور ہم کبھی بھی یزیدیت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ خود کش حملے منافع بخش کاروبار بن چکے ہیں اور ان کے ماسٹر مائنڈ معصوم بچوں کو اغواء کر کے انہیں خود کش بنا تے ہیں اور پھر لاکھوں روپوں میں آگے بیچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملوں کا اسلام سے کو ئی تعلق ہے اور نہ ہی اسلام اسکی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خود کش حملے اسلامی جذبے نہیں بلکہ بعض عناصر اپنے اقتصادی فائدے اور مزموم عزائم کے تکمیل کیلئے کرواتے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 65365
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش