نیو یارک:
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے القاعدہ اور طالبان کو علیحدہ کرنے سے متعلق قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کر دی۔ قرارداد کا مقصد طالبان کو افغانستان امن مذاکرات میں شریک کرنا ہے۔
اقوام متحدہ میں موجود مغربی سفارتکاروں نے بتایا کہ 15 رکنی سلامتی کونسل میں طالبان اور القاعدہ پر پابندیوں کے حوالے سے 2 قراردادیں پیش کی گئی ہیں۔ ایک قراداد مشترکہ فہرست کی تقسیم سے متعلق اور دوسری، فہرست سے طالبان رہنماؤں کے ناموں کے اخراج کے بارے میں ہے۔ ان طالبان رہنماؤں کو اثاثوں سے محرومی اور سفری پابندیوں کا سامنا ہے۔
دونوں قرادادوں پر رائے شماری جمعہ کو ہو گی۔ مغربی سفارتکاروں کے مطابق طالبان اور القاعدہ کے بارے میں علیحدہ فہرستوں کی تیاری کا مقصد طالبان کو ایک واضح پیغام ارسال کرنا ہے کہ وہ القاعدہ سے علیحدہ ہو کر افغانستان کے سیاسی عمل میں شریک ہوں۔