0
Wednesday 29 Jul 2009 15:08

محسود کے ہتھیار ڈالنے یا خاتمے تک وزیرستان میں آپریشن جاری رہیگا،رحمن ملک

محسود کے ہتھیار ڈالنے یا خاتمے تک وزیرستان میں آپریشن جاری رہیگا،رحمن ملک
اسلام آباد:وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ بیت اﷲ محسود کے ہتھیار ڈالنے یا خاتمے تک جنوبی وزیرستان میں آپریشن جاری رہے گا طالبان سے کسی صورت بھی مذاکرات نہیں ہوں گے،ماضی میں بلوچوں کو مایوس کیا گیا، جس پر ان کا غصہ بجا ہے، بلوچستان میں بہت جلد حالات بہتر ہو جائیں گے،براہمداخ بگٹی کی دبئی میں موجودگی کی اطلاع ہے، سوات آپریشن میں ہمیں دو جنگوں کا سامنا رہا،ایک تو دہشت گردوں کے خلاف جنگ،دوسرا بے گھر ہونے والے متاثرین کی بحالی اور تعمیرنو ہے، اس سلسلہ میں نیشنل سپورٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا،عالمی برادری کو یہ باور کرا دیا کہ ہلمند میں آپریشن پاکستان کیلئے نقصان دہ ہے۔ منگل کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سوات آپریشن کے باعث بے گھر ہونے والے متاثرین کی بحالی،تعمیرنو اور امداد کیلئے نیشنل سپورٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا،اس سلسلہ میں نادرا اور دوسرے اداروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ سوات واپس جانے والوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔جب سوات کا مسئلہ شروع ہوا تو صوبائی حکومت کی طرف سے صوفی محمد کے ساتھ امن معاہدہ ایک اچھی کوشش تھی،قاضی عدالتوں کا نظام پہلے سے موجود تھا،صرف دارالقضاء کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہاکہ صوفی محمد کو نقص امن و عامہ کے تحت گرفتار کیا گیا،اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ فضل اﷲ کو بھی بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے حوالہ سے رحمن ملک نے کہا کہ محسود قبائل کے سربراہ بیت اﷲ محسود کے ہتھیار ڈالنے یا خاتمے تک قبائلی علاقوں میں آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیت اﷲ محسود اور طالبان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ رحمن ملک نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کو ہم حالت جنگ نہیں کہہ سکتے، بلوچستان کا مسئلہ 62 سال پرانا ہے۔اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ بلوچوں کو مایوس کیا گیا،اس پر وہ اپنے غصے کا اظہار تو کریں گے تاہم انہیں قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل بلوچوں کا حق ہے، اگر ہم انہیں رائلٹی نہیں دیں گے تو وہ پریشان تو ضرور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں بلوچستان کا مسئلہ حل ہو جائے گا اور اس مقصد کے حصول کیلئے مختلف بلوچ قبیلوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بڑے جرات مندانہ انداز میں عالمی فورموں میں عالمی برادری کو یہ باور کرایا کہ افغانستان کے صوبہ ہلمند میں آپریشن پاکستان کیلئے نقصان دہ ہے۔ اس آپریشن سے لوگ بھاگ کر پاکستان آجائیں گے جس سے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا ممبئی حملوں کے حوالہ سے وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کئی بار کہا کہ پاکستان کی سرزمین سے ممبئی جیسے حملے بھارت پر دوبارہ کئے جا سکتے ہیں۔اگر بھارت کے پاس اس حوالہ سے معلومات ہیں تو ہمیں وہ فراہم کرے تاکہ ہم پیشگی اقدامات کر سکیں۔

خبر کا کوڈ : 8889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش