0
Tuesday 6 Sep 2011 23:22

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے وزراء مسلسل امریکی سفارت کاروں سے رابطے میں رہتے ہیں، وکی لیکس

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے وزراء مسلسل امریکی سفارت کاروں سے رابطے میں رہتے ہیں، وکی لیکس
کراچی:اسلام ٹائمز۔ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی پر اتفاق کے باوجود ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سندھ میں ایک دوسرے کی ساکھ متاثر کرنے پر کاربند ہیں، دونوں جماعتوں میں الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہتا ہے، ایک موقع پر ذوالفقار مرزا ناظمین کو برقرار رکھنے کے معاملے پر ایم کیو ایم کے مطالبات تسلیم کرنے پر تیار ہو گئے تھے۔ کراچی میں امریکی قونصل جنرل اسٹیفن جی فاکان نے 9 فروری 2010ء کو ایک مراسلہ واشنگٹن بھیجا جس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے معاملات پر روشنی ڈالی گئی۔ مراسلے میں کہا گیا کہ ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی پر اتفاق کے باوجود ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سندھ میں ایک دوسرے کی ساکھ متاثر کرنے پر کاربند ہیں۔
مراسلے کے مطابق دونوں جماعتوں کے وزراء مسلسل امریکی سفارت کاروں سے رابطے میں رہتے ہیں اور علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں دونوں طرف سے الزام تراشی کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ ”ذوالفقار مرزا بمقابلہ مصطفی کمال“۔ مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ ایک موقع ایسا بھی آیا جب اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا ناظمین کو برقرار رکھنے کے معاملے پر ایم کیو ایم کے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے تیار تھے۔ مراسلے کے مطابق کراچی میں یوم عاشور سمیت ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے دیگر واقعات ہی وہ وجوہات رہیں جن کی وجہ سے سندھ میں مقامی حکومتوں کے مستقبل کے بارے میں بحث چھڑ گئی۔
خبر کا کوڈ : 96890
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش