0
Thursday 7 Mar 2024 12:43
انتسویں برسی

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، ولادت سے شہادت تک کا سفر

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل زیدی

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے 28 دسمبر 1952ء کو لاہور کے علاقہ علی رضا آباد میں سادات مذہبی گھرانے میں آنکھ کھولی، ڈاکٹر صاحب نے چلنا نجف میں سیکھا تو بولنا کربلا میں شاید یہی وجہ تھی کہ انہوں نے زندگی بھر اسی فقرے کو لائحہ عمل بنایا۔ ’’جینا علی کی صورت مرنا حسین بن کر۔‘‘ ڈاکٹر صاحب نے گورنمنٹ کالج لاہور میں دوران تعلیم اپنے دوستوں کے شعور انسانی کو بیدار کرنے کے لیے ینگ شیعہ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن قائم کی اور اس کے روح رواں بھی بنے۔ اعلیٰ نمبروں سے امتحان پاس کیا اور میڈیکل کالج میں داخلہ لیا۔ میڈیکل کی پڑھائی کے دوران آئی ایس او تنظیم کا باقاعدہ پہلا اجلاس ڈاکٹر ماجد نوروز عابدی کی رہائش گاہ پر ہوا۔ اسی دوران تنظیم کا نام آغا علی موسوی کے دست شفقت سے تجویز پایا۔ اسی دوران آئی ایس او کی پہلی کابینہ کا اعلان ہوا تو ڈاکٹر صاحب کو آفس سیکرٹری منتخب کیا گیا، جو کہ آپ کا پسندیدہ شعبہ تھا۔ یہ تنظیمی سفر مختلف نشیب و فراز سے گزرتا رہا اور 1976ء سے 1977ء میں ڈاکٹر صاحب کو آئی ایس او کا مرکزی صدر منتخب کر لیا گیا۔

انقلاب اسلامی ایران کے برپا ہونے کے بعد آپ نے درحقیقت انقلاب ایران، ولایت فقیہ اور خط امام خمینی (رح) کو پاکستان میں متعارف کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور ملک کے کونے کونے میں میں جا کر لوگوں کو ولایت فقیہ سے منسلک کیا۔ اسی وجہ سے انکا لقب سفیر انقلاب پڑا۔ آخر طاغوتی طاقتوں اور شیطان بزرگ امریکہ کے حامی اور ایجنٹ جب آپ کی فکر کا مقابلہ نہ کرسکے تو 7 مارچ 1995ء کو آپ کے ایک رفیق باوفا تقی حیدر کے ہمراہ صبح ساڑھے سات بجے کے قریب آپ کے گھر کے نزدیک یتیم خانہ چوک پر کلاشنکوف کی گولیوں کا نشانہ بنایا اور آپ شہید ہوگئے، آپ ایک ایسی سرخ موت سے ہمکنار ہوئے، جس کی تمنا ہمیشہ کرتے رہے اور اپنے مولا امام علی علیہ اسلام کی طرح اس کی تلاش میں رہے اور بلآخر اسے پالیا۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1120481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش