0
Tuesday 1 Sep 2009 10:58

رحمن ملک کی سعودی شاہ عبداللہ سے ملاقات،پاکستان کو مستحکم بنانے کیلئے تعاون جاری رکھیں گے،شاہ عبداللہ

پرویز مشرف شاہ عبداللہ کی دعوت پر سعودی عرب پہنچ گئے،مشرف شاہی خاندان کے خصوصی طیارے پر آئے
رحمن ملک کی سعودی شاہ عبداللہ سے ملاقات،پاکستان کو مستحکم بنانے کیلئے تعاون جاری رکھیں گے،شاہ عبداللہ
جدہ:سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر گئے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں سعودی فرمانروا خادم الحرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبد العزیز سے جدہ کے شاہی محل میں ملاقات کی، ون آن ون ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے تحریری پیغامات پہنچائے جس پر خادم الحرمین شریفین شاہ عبداللہ نے انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک برادرانہ اور اسلامی رشتوں میں اس طرح جڑے ہوئے ہیں جس میں روز بروز استحکام آتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں امن و امان اور اس مملکت خداداد کو مستحکم اور دہشت گردوں سے آزاد دیکھنا چاہتے ہیں اور اسکے لئے ان کی دعائیں اور نیک خواہشات ہمیشہ پاکستانی حکام اور عوام کے ساتھ ہیں۔ گفتگو کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات اور پاکستان، علاقائی مسائل کے علاوہ بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی پائی گئی۔ خادم الحرمین نے پاکستان کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر عمر خان علی شیر زئی نے بتایا کہ وزیر داخلہ رحمن ملک سے ملاقات کیلئے سعودی وزیر داخلہ کے صاحبزادے اور معاون وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف (جن پر خودکش حملہ ہوا تھا) شاہی مہمان خانہ تشریف لائے، جہاں رحمن ملک نے پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے ان پر ہونیوالے خودکش حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کیخلاف سعودی حکمت عملی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ سفیر پاکستان عمر خان نے مزید بتایا کہ رحمان ملک کی سعودی انٹیلی جنس چیف شہزادہ مقرن بن عبد العزیز سے بھی ایک گھنٹہ دورانیہ کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی کے شعبوں میں تعاون کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ سرکاری طور پر جاری تفصیلات کے مطابق سعودی فرمانروا سے رحمن ملک کی ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں 45 منٹ دورانیہ ون آن ون ملاقات پر مبنی تھا۔ جبکہ شہزادہ مقرن سے ون آن ون ملاقات میں انسداد دہشت گردی کے لئے تعاون کے امور پر گفتگو کی گئی۔ علاوہ ازیں نجی
ٹی وی کو انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دیا گیا حلف نامہ ان کے سامنے تحریر کیا گیا تھا، سیاستدانوں کو رقوم دینے کے معاملے کی مزید گہرائی میں گئے تو کئی پردہ نشینوں کے نام منظر عام پر آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس حلف نامے پر ایک کمشن بھی تشکیل دیا گیا لیکن معاملہ آگے نہیں چل سکا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ آج بھی عدالت میں ہے، اگر کوئی چاہے تو اس کیس کو دوبارہ چلا سکتا ہے۔ اگر احتساب کے عمل میں چلے جائیں تو لمبی قطار لگ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پرانی چیزوں کو دوبارہ سامنے لایا جائے۔ موجودہ حالات میں اس قسم کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔ سب کو مل کر مفاہمت اور برداشت پر مبنی سیاست کو فروغ دینا چاہئے۔آئی این پی کے مطابق شاہ عبداللہ نے یقین دلایا کہ سعودی عرب پاکستان کو کسی مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑے گا اور پاکستان سے بھرپور تعاون جاری رہے گا۔ شاہ عبداللہ نے پاکستان کی علاقائی امن و استحکام کی کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر داخلہ سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے وطن روانہ ہوگئے۔ ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق صدر مشرف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ پرویز مشرف شاہ عبداللہ کی دعوت پر سعودی عرب پہنچ گئے،مشرف شاہی خاندان کے خصوصی طیارے پر آئے
جدہ:سابق صدر پرویز مشرف سعودی قیادت کی دعوت پر خادم الحرمین شریفین شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز سے ملاقات کیلئے خصوصی طیارے کے ذریعے لندن سے سعودی عرب پہنچ گئے سابق صدر شاہ عبداللہ کی دعوت پر لندن سے سعودی شاہی خاندان کے خصوصی طیارے میں روانہ ہوئے، ایک نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں پرویز مشرف کی سعودی قیادت اور وزیر داخلہ رحمن ملک کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا بھی امکان ہے ۔لندن میں افطار پارٹی میں پرویز مشرف نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ وہ خادم الحرمین شریفین کی دعوت پر سعودی عرب جا رہے ہیں ۔پرویز مشرف شاہ عبد اللہ سے پاکستان میں اپنے ٹرائل کے معاملہ پر بات چیت کریں گے اور عمرہ بھی ادا کرینگے۔

خبر کا کوڈ : 10896
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش