0
Wednesday 25 Jan 2012 02:13

نیٹو سپلائی کی بحالی کی صورت میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے، منورحسن

نیٹو سپلائی کی بحالی کی صورت میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے، منورحسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ جس دن نیٹو سپلائی بحالی کی سفارشات پیش کی گئیں ہم پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے، دہشت گردی کا مقابلہ بندوق سے نہیں ڈائیلاگ سے کیا جائے، پارلیمنٹ کو قومی خودمختاری کا سودا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، بلوچوں کو بچہ سمجھ کر لالی پاپ پیکجز دئیے جا رہے ہیں، پاکستانی خارجہ پالیسی امریکی مفادات کی محافظ ہے، امریکہ بھارت کو خطہ کا تھانیدار بنانا چاہتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر طاہر حسن خان اور سیکریٹری جنرل موسی کلیم بھی موجود تھے۔

سید منور حسن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ان چار سالوں میں جو کچھ کیا وہ کسی سے مخفی نہیں ہے، حکومت نے مشرف کی پالیسیاں جاری رکھی ہوئی ہیں آرمی چیف ملٹری آپریشن سے قبل کہتے تھے کہ دہشت گردی کا قلع قمع کر دیں گے لیکن آج حقائق اس کے برعکس ہیں۔ دہشت گردی کا مقابلہ بندوق سے نہیں ڈائیلاگ سے کیا جائے، ایک زمانے میں دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد نیلسن منڈیلا کو کہا جاتا تھا لیکن پھر اس سے بھی مذاکرات کئے گئے اور آج وہ جمہوریت کا سب سے بڑا علمبردار پہنچانا جاتا ہے، دہشت گردی کے خلاف اس جنگ سے صرف ہمارے دشمنوں کو تقویت پہنچی ہے، ایجنسیاں اپنے ہی لوگوں کو فروخت کرتی ہیں اور جبکہ خیبرپختونخوا میں اے این پی کی حکومت بھی یہی کام کر رہی ہے۔

منور حسن کا کہنا تھا کہ حکومت نے مفاہمت کے نام پر صوبہ سندھ کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا، ایم کیو ایم کے جرائم اتنے ہیں کہ وہ اپوزیشن میں بیٹھ ہی نہیں سکتی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیٹو سپلائی بحالی کی سفارشات پارلیمنٹ میں پیش ہونے کی سن گن ملی ہے اگر نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو پارلیمنٹ کے گھیراؤ کے ساتھ تمام راستے جام کر دیں گے، موجودہ پاکستانی خارجہ پالیسی امریکی مفادات کا تحفظ کرتی ہمارے بجٹ بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک بناتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو پیکجز کے لالی پاپ دے کر بہلایا جا رہا ہے، وزیر اعظم کابینہ کے اجلاس کوئٹہ میں کر کے حالات کنٹرول میں ہونے کا تاثر دیتے ہیں جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے کہ دوسروں کو گیس سپلائی کرنے والا صوبہ خود اس نعمت سے محروم رہے، پاکستان پیپلز پارٹی اداروں کے حوالے سے منفی رویہ اپنائے ہوئے ہے، سپریم کورٹ کے فیصلوں کو کھلونا بنا دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی عزت سادات بچانے کی خاطر نئے الیکشن کا اعلان کرے۔

سید منور حسن کا کہنا تھا کہ دشمنی سے زیادہ امریکہ کی دوستی خطرناک ہے غلامی کے طوق سے بچانے کے لئے جماعت اسلامی عوام کو میدان میں لائے گی، مسلم انتہا پسندی حالات کی پیداوار ہے امریکہ فوجی طالبان کی نعشوں کی بے حرمتی کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہتھیار پھینک دیں، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ کو قومی خودمختاری کا سودا کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کوئی بھی پارٹی تنہا پرواز کے ذریعے الیکشن نہیں جیت سکتی ہے انتخابی اتحاد بنیں گے، عبوری حکومت بناتے وقت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، ایم ایم اے بحالی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن بادشاہ آدمی ہیں وہ میرے بارے میں جو چاہیں کہیں انہیں حق حاصل ہے، ان کے بارے میں صرف یہی کہوں گا کہ وہ صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں کا عنوان ہیں، اے پی ڈی ایم کے انتخابی بائیکاٹ کے معاہدے کو فضل الرحمن اور نواز شریف نے توڑا تھا، آئندہ الیکشن میں ان کی پوزیشن واضح ہو جائے گی۔

امیر جماعت اسلامی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت دہشت گردی میں خود کفیل ملک ہے اسے دوسروں پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرنا زیب نہیں دیتا، امریکہ خطے میں بھارت کی بالادستی قائم رکھنے کے لئے اسے تھانیدار بنانا چاہتا ہے بھارت کو پسندید ہ ملک قرار دینا کشمیریوں کے پیٹ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 132866
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش