اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے بیسویں ترمیم کی متفقہ طور پر منظوری سے ثابت ہو گیا ہے کہ قومی معاملات پر تمام سیاسی جماعتیں اختلاف رائے رکھنے کے باوجود ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں، سرائیکی صوبہ کے قیام کے حوالے سے ماہ مارچ میں قومی اسمبلی کے نئے سال کے پہلے سیشن میں قرارداد اسمبلی میں پیش کی جائیگی، چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ کے حوالے سے حتمی بات چیت ورلڈ بینک سے جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیلی فون پر ڈیرہ اسماعیل خان میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت نے اٹھارہویں، انیسویں اور بیسویں ترمیم منظور کروا کر ثابت کیا ہے کہ حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے، انشاء اللہ سینٹ سے بھی بیسویں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ہو جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح پیپلزپارٹی کی حکومت نے بیسویں ترمیم پراتفاق رائے پیدا کیا ہے اسی طرح سرائیکی صوبہ کے قیام کے حوالے سے بھی دیگر جماعتوں سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی سے ملاقات ہوئی ہے، چیئرمین واپڈا سے بھی اس حوالے سے مذاکرات ہو چکے ہیں، ورلڈبینک چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ کے حوالے سے مالی معاونت کریگا، اگر ورلڈبینک سے معاملات طے نہ ہوئے تو صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت ففٹی ففٹی کی بنیاد پر اس منصوبے کیلئے مالی معاونت کرینگی، جس کیلئے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیرحیدر ہوتی رضامندی ظاہر کر چکے ہیں۔