0
Monday 12 Mar 2012 02:41

طالبان کو دعوت دیتا کہ دہشت گردی چھوڑ کر ہتھیار پھینک دیں، رحمان ملک

طالبان کو دعوت دیتا کہ دہشت گردی چھوڑ کر ہتھیار پھینک دیں، رحمان ملک

اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس سے پیپلز پارٹی کے خلاف ایک اور سازش بے نقاب ہوگئی۔ میمو گیٹ اسکینڈل پر عدالت جانے والے مہران بینک اسکینڈل پر بھی وضاحت کے لئے عدالت جائیں۔ گورنر سردار لطیف کھوسہ کی صاحبزادی کی شادی کے موقع پر گورنر ہائوس لاہور کے مین دروازے پر میڈیا سے گفتگو میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کا اندراج مسلم لیگ ن کی دیرینہ خواہش ہے لیکن حکومت پنجاب کی طرف سے پرویز مشروف کے خلاف مقدمے کے لیے آج تک درخواست موصول نہیں ہوئی۔ نوازشریف میمو گیٹ کی طرح مہران بینک اسکینڈل کے لئے بھی سپریم کورٹ جائیں اور وضاحت پیش کریں۔ 

وزیر داخلہ نے کہا کہ اصغرخان کیس کے ذریعے پی پی پی کیخلاف سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وہ طالبان کو ایک بار پھر ہتھیار پھینکنے کی دعوت دیتے ہیں کہ ملک کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں تشدد چھوڑ دیں۔ 

حکومت پنجاب کی طرف سے جنرل مشروف کے خلاف مقدمے کے لیے آج تک درخواست وصول نہیں ہوئی۔  رحمان ملک کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ کالعدم تنظیمیں جن کا ریکارڈ ٹھیک ہے، انہیں کام کرنے کا موقع ملنا چائیے۔ چند دنوں میں کالعدم تنظیموں کی فائلیں دیکھوں گا۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے بینظیر بھٹو اور بگٹی قتل کیس میں ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹر پول کو درخواست دے دی ہے، انٹر پول کو عمل درآمد کے لیے چند دن درکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے جنرل مشروف کے خلاف مقدمے کے لیے آج تک درخواست وصول نہیں ہوئی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف میمو گیٹ کی طرح مہران بنک اسکینڈل کے لیے سپریم کورٹ جائیں اور اپنی وضاحت پیس کریں۔ یہ بھی اب ہونا چاہیے کہ صدر زرداری اور بینظیر بھٹو کے خلاف چھوٹے مقدمات درج کروائے گے۔  رحمان ملک نے کہا کہ جب وہ ڈائریکٹر ایف آئی اے تھے تو اسیٹٹ بینک آف پاکستان نے مہران بنک میں ہونے والی دھاندلیوں کا نوٹس لیا۔ مہران بنک کا ریکارڈ قبضہ میں لیکر تحقیقات کی گئیں۔ یونس حبیب کا ٹرائل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مہران بنک اسکینڈل کے میرے پاس بہت سے ثبوت ہیں مگر میں بولنا نہیں چاہتا۔

استنبول کے میئر کی لاہور آمد کے موقع پر صدر زرداری اور یوسف رضا گیلانی کی تصاویر نہ لگانے پر اظہار ناپسندیدگی کرتے ہو ئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لاہور کی سٹرکوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ استنبول کے میئر پاکستان نہیں پنجاب آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ ریاض وزیر اعلی پنجاب ہوتے اور اسی طرح کرتے تو ہم پر غداری کے الزامات لگائے جاتے۔ غیر قانونی طور پر مقیم ہہاری،بنگالی اور افغانیوں کو قانون کے مطابق شہریت لینا ہو گی۔

خبر کا کوڈ : 144908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش