0
Monday 9 Apr 2012 00:28

گلگت ميں امن و امان کی خراب صورتحال ملک بھر کے محب وطن عوام کيلئے لمحہ فکريہ ہے، رابطہ کميٹی

گلگت ميں امن و امان کی خراب صورتحال ملک بھر کے محب وطن عوام کيلئے لمحہ فکريہ ہے، رابطہ کميٹی
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومي موومنٹ کي رابطہ کميٹي نے گلگت ميں امن و امان کي صورتحال پر گہري تشويش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کيا ہے کہ گلگت ميں فرقہ وارانہ ہم آہنگي کے فروغ، امن و امان کے قيام اور عوام کي جان و مال کے تحفظ کيلئے في الفور اور عملي نوعيت کے اقدامات بروئے کار لائے جائيں۔ ايک بيان ميں رابطہ کميٹي نے کہا کہ گذشتہ ايک ہفتے قبل گلگت ميں بےگناہ و معصوم افراد کي مختلف واقعات ميں شہادت کے المناک اور زخمي ہونے کے واقعات سے صورتحال انتہائي کشيدہ ہے جس کے باعث کرفيو نافذ ہے جبکہ وہاں زندگياں مفلوج ہو کر رہ گئي ہيں اور لوگ اپنے گھروں ميں محصور ہو گئے ہيں۔ رابطہ کميٹي نے کہا کہ گلگت ميں امن و امان کي خراب صورتحال ملک بھر کے محب وطن عوام کيلئے لمحہ فکريہ ہے اور ايم کيو ايم سميت ملک بھر کے محب وطن عوام بےگناہ شہريوں کي شہادت پر ان کے سوگواران کے غم ميں برابر کے شريک ہيں۔

رابطہ کميٹي نے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام سے اپيل کي کہ وہ گلگت ميں امن و امان کي صورتحال کي بحالي اور فرقہ وارانہ ہم آہنگي کے فروغ اپنا بھرپور کردار ادا کريں۔ رابطہ کميٹي نے صدر آصف علي زرداري، وزيراعظم يوسف رضا گيلاني اور وفاقي وزير داخلہ رحمان ملک اور وزيراعلي گلگت بلتستان سيد مہدي شاہ سے مطالبہ کيا کہ گلگت ميں امن و امان کي خراب صورتحال کا سنجيدگي سے نوٹس ليا جائے، فرقہ وارانہ ہم آہنگي کے قيام اور عوام کي جان و مال کے تحفظ کيلئے ٹھوس اقدامات کئے جائيں اور گلگت ميں بےگناہ عوام کي قتل و غارتگري، بدامني اور امن و امان کي خرابي کے ذمہ داروں کا تعين کرکے انہيں قرار واقعي سزا دي جائے۔

دريں اثناء حق پرست اراکين سندھ اسمبلي نے کراچي اليکٹرک سپلائي کمپني کي جانب سے کراچي واٹر اينڈ سيوريج بورڈ کے پمپنگ اسٹيشنوں کي بجلي منقطع کرنے کے باعث شہر ميں پاني کے بحران پرگہري تشويش کا اظہار کيا ہے اور زور ديا ہے کہ کے اي ايس سي اور واٹربورڈ اپنے آپس کے تنازعات ميں عوام کو مشکلات اور پريشانيوں سے دوچار کرنے کے عمل سے اجتناب کريں اور معاملات کو افہام و تفہيم اور مذاکرات کے ذريعے ايک جگہ بيٹھ کر حل کريں. اپنے مشترکہ بيان ميں انہوں نے کہا کہ کراچي کے شہري پہلے ہي غيراعلانيہ لوڈشيڈنگ کے باعث شديد پريشاني ميں مبتلا ہيں جس کے باعث ان کے روزمرہ کے معمولات زندگي بري طرح متاثر ہيں جبکہ کے اي ايس سي کي جانب سے واٹربورڈ کے پمپنگ اسٹيشنوں کي بجلي منقطع کرنے سے شہر کے متعدد علاقوں ميں پاني کي فراہمي بند ہے اور شہري شديد گرمي ميں بيک وقت بغير بجلي اور پاني کے زندگي گزارنے پر مجبور ہيں۔

انہوں نے کہا کہ شہر ميں گھريلو صارفين کيلئے چودہ سے پندرہ گھنٹوں کي لوڈشيڈنگ کا سلسلہ جاري ہے اور اب پمپنگ اسٹيشنوں پر بجلي کي لوڈشيڈنگ کے طفيل ہي پاني جيسي بنيادي ضرورت سے بھي شہري محروم ہيں اور شديد مسائل سے دوچار ہو چکے ہيں۔ انہوں نے مزيد کہا کہ اگر کے اي ايس سي اور واٹربورڈ کے درميان بقاياجات کا کوئي مسئلہ ہے تو اس کو بيٹھ کر حل کيا جائے نہ کہ کراچي کے شہريوں کو اس کي سزا دي جائے، کراچي کے شہري بجلي اور پاني کا بل ہرماہ وقتِ مقررہ وقت پرجمع کرواتے ہيں اس کے باوجود انہيں سہوليات سے محروم رکھنا سراسر ناانصافي ہے، جس کي جتني بھي مذمت کي جائے کم ہے۔ حق پرست اراکين سندھ اسمبلي نے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد، وزيراعلي سندھ سيد قائم علي شاہ سے مطالبہ کيا کہ کراچي ميں کے اي ايس سي اور واٹربورڈ کے تنازعات کے باعث شہريوں کو پاني اور بجلي کي بنيادي سہوليات سے محروم رکھنے کے عمل کا نوٹس ليا جائے اور اس سلسلے ميں في الفور مثبت اور عملي نوعيت کے اقدامات بروئے کار لائے جائيں۔
خبر کا کوڈ : 151606
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش