0
Monday 21 May 2012 00:58

طبی سہولیات کا فقدان، مقبوضہ کشمیر میں چار ماہ کے دوران 378 نوزائید بچے جاں بحق

طبی سہولیات کا فقدان، مقبوضہ کشمیر میں چار ماہ کے دوران 378 نوزائید بچے جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں واقع بچوں کی طبی نگہداشت کے واحد استپال جی پی پنتھ اسپتال میں جنوری سے اب تک تقریبا 378 سو بچوں کی موت ہوئی ہے، پچھلے دنوں اس اسپتال میں ایک اور بچہ دم توڑ گیا، جس کے بعد پوری وادی میں کشیدگی پیدا ہوگئی، بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں اموات پر کشمیری  عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، سیاسی حلقوں نے موجودہ حکومت کے خلاف نیا محاذ کھول دیا ہے جبکہ آزادی پسند لیڈران نے ان اموات کو کشمیریوں کی نسل کشی قرار دیا ہے، واضح رہے کہ کشمیر میں بچوں کی طبی نگہداشت کے لیے صرف ایک اسپتال ہے جو کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کی نظارت میں چلایا جاتا ہے، لوگوں کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے جمعہ کو مقامی وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے اس اسپتال کا اچانک معائنہ کیا اور یقین دلایا کہ عملے کی ناقص کارکردگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا تاہم اس کے چند گھنٹوں بعد ہی ایک اور بچے کی موت ہوگئی۔
 
استپال کے بعض ملازمین نے بتایا کہ حکام اور فوج کے درمیان رسہ کشی کی وجہ اس اہم طبی ادارے میں ضروری ساز و سامان کی کمی ہے، یہاں تک کہ انتہائی ضروری سامان بھی میسر نہیں، علیحدگی پسند لیڈروں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمرفاروق نے بچوں کی اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ محض علیحدگی پسندوں کو جھٹلانے اور انہیں گھروں میں نظربند رکھنے میں مصروف رہتی ہے، جس کام کے لیے انہوں نے ووٹ لے کر اقتدار پر قبضہ کیا ہے وہ کام کرنے سے کشمیری حکمران اول روز سے غافل و بے خبر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 163731
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش