0
Thursday 7 Feb 2013 22:15

کراچی کے مختلف علاقوں میں طالبان نے عدالتیں قائم کرلیں، مقدمات کی شنوائی جاری

کراچی کے مختلف علاقوں میں طالبان نے عدالتیں قائم کرلیں، مقدمات کی شنوائی جاری
اسلام ٹائمز۔ سی آئی ڈی انویسٹی گیشن کے پولیس ہاتھوں گرفتار ہونے والے طالبان دہشت گرد کمانڈر تحسین محسود نے تفتیش کے دوران کئی سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملزم نے بتایاکہ کراچی کے مختلف علاقوں سلطان آباد، اتحاد ٹاؤن، منگھو پیر، پیر آباد اور سہراب گوٹھ میں طالبان عدالتیں کام کررہی ہیں۔ ان عدالتوں میں کیس کی نوعیت سے قاضی مقرر کیا جاتا ہے۔ ملزم تحسین محسود خود بھی 3 مقدمات کے فیصلے کرچکا ہے۔ ان عدالتوں میں خون کے بدلے خون، قتل، اقدام قتل، آپسی جھگڑوں اور لوٹ مار کے مقدمات سنے جاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے زیر اثر علاقوں میں مکین تھانوں کی بجائے طالبان سے رابطے کررہے ہیں اور وہیں ان کے فیصلے ایک دو پیشیوں میں نمٹا دیئے جاتے ہیں جبکہ پولیس کے پاس جانے والوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مذکورہ علاقوں کی پولیس کو بھی ان طالبان عدالتوں کا علم ہے تاہم پولیس اپنے اور تھانوں پر حملوں کے خوف سے کوئی مداخلت نہیں کرتی جس کی وجہ سے یہ عدالتیں آزادانہ طور پر کام کررہی ہیں۔ سی آئی ڈی نے ملزم کی نشاندہی پر مزید ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارنے شروع کردیئے ہیں۔

کراچی میں طالبان کی جانب سے عدالتوں کا قیام دراصل اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ جہاں ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کے قیام میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں وہیں اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے عدالتی نظام بھی اپنی ناکامی کی طرف گامزن ہے۔ طالبان کا عدالتوں کا قیام ہمارے ملک کی عدلیہ اور عزت مآب جناب چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آخر کب چیف جسٹس پولیس اور عدلیہ کی ناکامی کا از خود نوٹس لیں گے اور ججوں کی جانب سے کیسز کی شنوائی میں مزید تیزی اور پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے احکامات صادر فرمائیں گے۔ قوم ان کے اس فیصلے کا شدت کے ساتھ انتظار کررہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 237926
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش