0
Saturday 20 Apr 2013 21:31

ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت بہانہ، امریکہ کا اسرائیل، سعودی عرب اور یو اے ای کو اسلحہ دینے کا فیصلہ

ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت بہانہ، امریکہ کا اسرائیل، سعودی عرب اور یو اے ای کو اسلحہ دینے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی طرف سے 10 بلین ڈالر کا اسلحہ اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو دینے کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ نے ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کا بہانہ بنا کر ایک برس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کو جہاز اور جدید میزائل مالیتی 10 بلین ڈالر فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اسرائیل کیساتھ معاہدے کے تحت اینٹی ریڈی ایشن میزائل بھی شامل ہیں جو کہ دشمن کے فضائی دفاع تک پہنچانے کیلئے تیار کئے گئے ہیں۔ لڑاکا طیاروں کیلئے راڈار، فضاء میں ایندھن بھرنے والے ٹینکر (ایریل ری فیولنگ ٹینکر)، مسافر طیارہ آسپرے وی۔22 ٹلٹ روٹر شامل ہیں۔ اسرائیل پہلا ملک ہوگا جسے امریکی فوجی آلات خریدنے کی اجازت دی گئی ہے، جو ایک ہیلی کاپٹر کی طرح ٹیک آف اور لینڈ کرسکتا ہے لیکن تیز رفتار جہاز کیساتھ اڑان بھر سکتا ہے۔ 

معاہدے سے اسرائیل کے فوجی معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔ پیکیج کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ امریکی حکومت 26 ایف 16 جنگی طیارے متحدہ عرب امارات جو کہ جدید میزائلوں سے لیس ہیں، فروخت کرے گا۔ حکام نے ان کی تفصیل نہیں بتائی۔ حکام نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کا اسلحہ معاہدہ 5 بلین ڈالر کے نزدیک ہے۔ سعودی عرب جس نے 2010ء میں پہلے ہی ایف 15 لڑاکا طیارے خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کو فراہم کردہ جدید میزائلوں جیسے میزائل خریدے گا۔ سعودی لڑاکا طیارے ایک محفوظ فاصلے تک زمینی اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ پینٹاگان حکام نے دفاعی سیکرٹری چک ہیگل کے ان علاقوں کے ہفتہ قبل دورے سے قبل انکشاف کیا ہے جو کہ اسرائیل، اردن، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات میں قیام کریں گے۔ میزائلوں اور فضاء میں ایندھن بھرنے والے ٹینکرز سے اسرائیل کی فضائی فوج کو لیس کرنے کے بعد ان افواہوں کو یقین میں بدل دیا ہے کہ واشنگٹن ایران کیخلاف فضائی حملوں کیلئے اسرائیل کو تیار کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ 

حکام نے کہا ہے کہ اسلحہ اور جہازوں کو حوالے کرنے میں ایک ماہ یا اس سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد مقاصد کیلئے ہارڈ ویئر استعمال ہوسکتا ہے اور یہ کسی خاص دھمکی یا ملک کیلئے نہیں ہے۔ دفاعی حکام نے کہا ہے کہ یہ ایران کیلئے امریکی پالیسی میں تبدیلی کا سگنل نہیں ہے لیکن متحدہ عرب امارات اور سعودی قیادت کے اسرائیل کے نیوکلیئر اور میزائل پروگرام پر گہرے تحفظات ہیں، جبکہ اسرائیل نے کہا ہے کہ اگر اسے یقین ہوگیا کہ ایران کے پاس ایٹم بم ہے تو وہ حفظ ماتقدم کے طور پر فوجی اقدام پر مجبور ہوگا۔ اسلحہ کی فروخت تینوں ممالک کیساتھ پینٹاگان کی ایک ماہ کی مشکل شٹل سفارتکاری کے بعد ممکن ہوئی ہے۔ دفاعی حکام نے کہا ہے کہ امریکی تاریخ میں یہ سب سے پیچیدہ اور محتاط تیار کردہ اسلحہ پیکیج ہے۔
خبر کا کوڈ : 256233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش