1
0
Thursday 12 Sep 2013 00:51

ثابت ہو چکا ہے القاعدہ امریکی سی آئی اے کا اثاثہ ہے،ڈاکٹر مجاہد کامران

ثابت ہو چکا ہے القاعدہ امریکی سی آئی اے کا اثاثہ ہے،ڈاکٹر مجاہد کامران
اسلام ٹائمز۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کی حکومتیں چند مالدار خاندانوں کے قبضے میں ہیں اور ہمیں امریکی عوام سے مل کر بنی نوع انساں کی جان ان سے چھڑوانی ہو گی۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انڈر گریجویٹ سٹڈی سنٹر میں اپنی دسویں کتاب’’ 9/11اینڈ دی نیو ورلڈ آرڈر‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر تعلیم میاں عمران مسعود، نامور کالم نگار حسن نثار، ڈاکٹر مجاہد منصوری، ڈاکٹر اجمل نیازی، راجہ انور، سجاد میر، حفیظ اللہ نیازی، ڈاکٹر نسیم ریاض بٹ، چودھری محمد اکرم، اسد اللہ غالب اور سینئر فیکلٹی ممبران اس موقع پر موجود تھے۔ ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ امریکی عوام بنی نوع انسان کا بہترین اثاثہ ہیں اور ایسی خصوصیات کی حامل ہیں جو دنیا کی رہنمائی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر وہ ایک ٹولے کے کنٹرول میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکی عوام سے ناطہ جوڑنا اور ان سے سیکھنا چاہیئے تاکہ اس ٹولے کو پسپا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹولہ تمام دنیا پر حکمرانی کرنا چاہتا اور ون ورلڈ گورنمنٹ بنانا چاہتا ہے اور ہر انسان میں چپ لگانا چاہتے ہیں جس کا مقصد ہر شخص کے ذہن کو کنٹرول کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری کے خاندانوں کو نیٹو کے جہازوں میں خطے میں لایا گیا تاکہ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ القاعدہ امریکی سی آئی اے کا اثاثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ادارے سنٹر فار پبلک انٹیگرٹی نے تحقیق کر کے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکمرانوں بشمول بش، کنڈولیزا رائس، ڈک چینی و دیگر نے افغانستان اور عراق میں جنگیں نافذ کرنے کیلئے 1000 ایک ہزار جھوٹ گھڑے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایف بی آئی کے مطابق 9/11 کے واقعہ میں اسامہ کی شمولیت کا کوئی ثبوت ان کے پاس نہیں،امریکی سی آئی اے اور نیٹو 20 سال تک یورپ میں دہشت گردی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9/11 میں امریکہ کا ساتھ دینے سے پاکستان کی سالمیت خطرے میں پڑی گئی ہے۔ پاکستان میں ہونیوالے بہت سے دہشت گرد اور خود کش حملوں کی سرپرستی امریکا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں باعزت بقاء کیلئے طاقت ضروری ہے جس کا منبع علم ہے اور عسکریت اور علم کردار کی خصوصیات سے پھوٹتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9/11 کے واقعہ پر تحقیق کرنے اور کتاب لکھنے کا صرف یہی مقصد تھا کہ حقائق لوگوں کے سامنے لائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 300965
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

اسلام ٹائمز مہربانی کرے اور ڈاکٹر مجاہد سے انٹرویو کرکے اس ایشو پر مزید روشنی ڈولوائی جائے۔ یہ اہم بات ہے اور اس پر مزید بات ہونی چاہیے۔
ہماری پیشکش