0
Saturday 28 Sep 2013 07:47

کشمیر انتظامی نہیں سیاسی مسئلہ ہے، میرواعظ کشمیر

کشمیر انتظامی نہیں سیاسی مسئلہ ہے، میرواعظ کشمیر
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ مسائل کے حل کیلئے سیاسی جرأتمندی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے حریت کے اس موقف کو پھر دہرایا ہے کہ جموں کشمیر انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ سیاسی مسئلہ ہے اسکا حل تلاش کرنے کیلئے نمائشی نقطہ نظر اختیار کرنے کے بجائے بامعنی مذاکراتی عمل کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھائے بغیر کوئی چارہ نہیں، جامع مسجد سرینگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ریاستی حکومت کا یہ شیوہ بن گیا ہے کہ کسی واقعہ کے رونما ہونے پر عوامی ردعمل کے جواب میں لوگوں کو مار دھاڑ اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور تحریکی قیادت کو گھر وں میں نظر بند اور گرفتار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدغنوں، گرفتاریوں، پابندیوں اور کرفیو کے نفاذ سے مسائل کا حل نہیں نکالا جاسکتا، انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے بیشتر ممالک میں سرحدوں کا تصور ختم ہو رہا ہے اور یورپ میں ایک ہی ویزا پر پورے خطے کا سفر ممکن بن گیا ہے لیکن برصغیر کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی خطے میں امن اور ترقی کے خواب شرمندہ تعبیر کیلئے متنازعہ مسائل کا حل تلاش کرنا ناگزیر بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی قیادت کو ایک بار پھر موقعہ ملا ہے کہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ مسائل کے حل کیلئے سیاست جرأتمندی کا مظاہرہ کریں، انہوں نے کہا کہ حریت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے خواہاں ہے اور اگر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے تجارتی مفادات کی حامل سیاست کاری کی بجائے حق و انصاف کی بنیاد پر اس مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو حریت دونوں ممالک کے دورمیان ایک پل کے بطور کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کا کہیں کوئی نام و نشان نہیں ہے اور 1947ء سے آج تک یہاں صرف بھارت کے فوجی مفادات کی آبیاری کیلئے جمہوریت کا ڈھونگ رچایا گیا ہے اور عوامی نمائندگی کی دعویدار حکومتیں فوجی مفادات کیلئے کام کرتی رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ بھارت کے سابقہ فوجی سربراہ کے سنسنی خیز انکشافات  کے بعد اب جبکہ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ یہاں جمہوریت یا الیکشن پراسیس محض ایک دکھاوا ہے اور یہاں اصل میں سیکورٹی ایجنسیوں کی حکمرانی قائم ہے تو یہ بات ان قوتوں کیلئے چشم کشا ہے جو کشمیر میں انتخابی عمل کو مسئلہ کشمیر کیلئے ایک متبادل حل کے طور پر پیش کرتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 306128
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش