1
0
Wednesday 27 Nov 2013 00:14

سانحہ راولپنڈی پر فیکٹ فائندنگ کمیٹی کی تحقیقات، پولیس افسران واقعہ کے ذمہ دار قرار

سانحہ راولپنڈی پر فیکٹ فائندنگ کمیٹی کی تحقیقات، پولیس افسران واقعہ کے ذمہ دار قرار
اسلام ٹائمز۔ سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات کیلئے قائم فيکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پوليس افسروں اور اہلکاروں کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیا، افسروں اور اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ملازمت سے برطرفی کی سفارش بھی کردی۔ نجم سعيد کی سربراہی ميں قائم فيکٹ فائنڈنگ کميٹی نے سانحہ راولپنڈی پر اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کردی ہے، کميٹی نے 10 محرم الحرام کو پیش آنے والے واقعہ کو پوليس کی بزدلی، مجرمانہ غفلت اور غيرذمہ داری سے تعبیر کیا ہے۔ آر پی او راولپنڈی زعيم شيخ، سی پی او بلال صديق، ايس ايس پی ملک سکندر حيات، ايس پی راول ڈويژن جماعت علی شاہ، ایس پی آپريشنز دار خان اور ان کے ماتحت اہلکاروں کو سانحے کا ذمہ دار قرار ديا گيا ہے۔ کميٹی نے ذمہ داروں کے خلاف پوليس آرڈر کی دفعہ 155 کے تحت مقدمہ درج کرنے اور پوليس ايکٹ 1861ء کے تحت انہیں برطرف کرنے کی سفارش کی ہے۔ ماہرین قانون کے مطابق پوليس آرڈر کی دفعہ 155 کا جرم ثابت ہونے پر کم از کم 3 سال قيد کی سزا اور 1861ء کے پولیس ايکٹ کے مطابق، غفلت ثابت ہونے پر کم ازکم سزا ملازمت سے برطرفی ہے۔
فيکٹ فائنڈنگ کميٹی کی رپورٹ کی روشنی میں وفاق کے ملازمين کو وزيراعظم اور پنجاب کے ملازمين کو وزيراعلیٰ معطل کرکے ريگولر انکوائری کا حکم ديں گے، ريگولر انکوائری ميں بھی جرم ثابت ہوگيا تو ذمہ داروں کو سزائيں بھگتنا پڑیں گی۔ کميٹی نے انتظامی افسران کے خلاف نرمی برتی، انہیں او ايس ڈی بنانے يا دور دراز تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 324987
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
سلام
میرا سوال یہ یے کہ کیا حکومتی افسران کی نااہلی کو غفلت قرار دے کر اس واقعہ کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اصل واقعہ کے پیچھے اصل محرکات کو دبایا جا رہا ہے۔ اصل بات کچھ اور ہے۔ ہمیں صرف پولیس افسروں کی نااہلی بتا کر خاموش کرایا جا رہا ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ پس پردہ عوامل کو عوام کے سامنے لائے۔ کس نے مدرسہ کو آگ لگوائی، کس نے مارکیٹ جلائی اور کیوں، مارکیٹ کے جلنے سے کس کو اقتصادی فائدہ پہنچے گا۔۔۔۔ اور اس جیسے دیگر عوامل۔۔۔ عوام کو بےوقوف بنایا جا رہا ہے۔ صرف پولیس افسروں کی خبریں چلا کر۔۔
ہماری پیشکش