0
Friday 20 Aug 2010 06:50

ایسی تباہی کم ہی دیکھی،پاکستان کا سیلاب عالمی حادثہ ہے،اقوام متحدہ

ایسی تباہی کم ہی دیکھی،پاکستان کا سیلاب عالمی حادثہ ہے،اقوام متحدہ
اقوام متحدہ:اسلام ٹائمز-اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ سیلاب سے پاکستان میں جس بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے،ایسی تباہی کم دیکھنے میں آئی ہے۔پاکستان میں آنے والا سیلاب ایک عالمی سانحہ اور چیلنج ہے اور عالمی یکجہتی کا امتحان ہے،پاکستان کو سلو سونامی کا سامنا ہے،تمام ممالک امداد کے وعدے پورے کریں۔
جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیلاب سے ملک کو 43 ارب ڈالر کا نقصان ہوا،اس آفت کا تنہا مقابلہ نہیں کر سکتے،بین الاقوامی مدد کی اشد ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امریکا نے سیلاب متاثرین کیلئے مزید 6 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔
بان کی مون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غلطی نہ کریں،پاکستان میں آنے والا سیلاب عالمی سانحہ اور عالمی چیلنج ہے اور عالمی یکجہتی کا امتحان ہے،کیوں کہ پاکستان کو آہستہ آہستہ آنے والے"سلو سونامی"کا سامنا ہے۔یو این چیف نے اقوام متحدہ کے ممبر ممالک سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لئے امداد کے وعدوں کو پورا کریں،پاکستان کو عالمی برادری کی ضرورت ہے،کیوں کہ سیلاب کی تباہ کاریاں تصور اور اندازوں سے زیادہ ہیں،ڈیڑھ سے دو کروڑ افراد امداد کے منتظر ہیں،حکومتیں اس خطے میں امداد دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی عوام اقوام متحدہ کے اقدامات پر ان کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوری طور پر غذائی اجناس اور انفراسٹرکچر تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے،اس آفت کا تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے،ہمیں بین الاقوامی امداد کی اشد ضرورت ہے۔سیلاب ایسے وقت آیا،جب ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔آفت کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستانی قوم پرعزم اور متحد ہے،ہر دسواں پاکستانی سیلاب کی تباہ کاری کا شکار ہے،سیلاب نے چاروں صوبوں میں تباہی مچا دی ہے۔صورتحال میں مزید ابتری کے امکانات ہیں۔ابتدائی ضروریات میں متاثرین کو خوراک اور ادویات فراہم کرنا ہے۔ایک ملین ٹن گندم تباہ ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکتے ہیں،تاہم انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
شاہ محمود قریشی کے مطابق سیلاب سے پاکستان کو 43 ارب ڈالر نقصان ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری پاکستان کی مدد میں ناکام رہی،تو دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ہلیری کلنٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے سیلاب متاثرین کے لئے مزید 6 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا۔
آج نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان میں سیلاب کو غیر معمولی آفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی برادری کا امتحان ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سلوموشن سونامی کا سامنا ہے۔یہ انسانی تاریخ کا بڑا المیہ ہے،جس میں دو کروڑ افراد کو فوری توجہ کی ضرورت ہے۔سیلاب زدگان کیلئے چار سو ساٹھ ملین ڈالرز کی فوری ضرورت ہے۔بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ دس لاکھ سیلاب زدگان کو مدد فراہم کر چکا ہے۔ عالمی تنظیم کے ادارے مدد کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
اپنے خطاب میں امریکا کی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے بے حساب تباہی ہوئی۔مشکل گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔امریکا ڈیڑھ سو ملین ڈالر دے گا۔ سیلاب کے بعد تعمیر نو میں بھی پاکستان کی مدد کریں گے۔
اس موقعے پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سیلاب سے تینتالیس بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ملک کا بیس فی صد حصہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔متاثرہ علاقوں میں ستر فی صد سڑکیں تباہ ہوگئیں،جبکہ زراعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔پینتیس لاکھ بچوں کو موزی بیماریوں سے خطرہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگرد سیلاب کی تباہ کاریوں کو اپنے حق میں استعمال کرسکتے ہیں۔پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر عالمی امداد کے حصول کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک اور اجلاس اگلے ماہ ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 34819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش