0
Friday 4 Apr 2014 18:43
ہمیں غیروں کی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے

ہم شہیدوں کے وارث ہیں، طالبان کی آمریت قبول نہیں کرینگے، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان کی قیمت 1.5 ارب ڈالر لگائی جاتی ہے اور قوم کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا
ہم شہیدوں کے وارث ہیں، طالبان کی آمریت قبول نہیں کرینگے، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویں برسی پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم آج اپنی تاریخ کے ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں ہر طرف بے یقینی ہے، آج ہر دل خوف سے بھرا ہوا ہے۔ دہشتگرد ہم سے ہماری پہچان اور وجود چھین لینا چاہتے ہیں۔ آنکھوں والے مذاکرات کے نام پر اندھوں سے راستہ پوچھ رہے ہیں۔ ہماری کون سی ایسی غلطی ہے جسے تاریخ معاف کرنے پر تیار نہیں۔؟ ان کا کہنا تھا کہ آج ایسا اس لئے ہے کیونکہ ہم نے 35 سال پہلے روشنی کا وہ چراغ گُل کر دیا تھا، جس کے بل پر ہم نے دنیا میں جینا تھا۔ ہم نے وہ روشنی گُل کر دی جو ہماری آنکھوں کا سرمایہ تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو ایک فلسفہ اور سوچ تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو غریبوں کا سہارا تھا۔ بھٹو نے ہی پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا تھا۔ پنجاب کو دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال دیکھ کر سوچ میں پڑ جاتا ہوں۔ سوچتا ہوں کہ آج ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہوتے تو پنجاب میں ایسا نہ ہوتا۔ آج ایک بار پھر پاکستان کو بھٹو کی ضرورت ہے۔
 
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نجکاری کے نام پر ہمارا گھر بیچنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ اس اہم معاملے میں قوم کو اعتماد میں لینے کا سوچا ہی نہیں گیا۔ پاکستان کے اثاثے عوام اور غریبوں کا سرمایہ ہیں۔ ہم اپنی قوم کو بے روزگاری کی دلدل میں نہیں ڈالیں گے۔ ہماری قوم نے یہ اثاثے بڑی قربانیاں دے کر بنائے ہیں۔ حکومت سے ملک نہیں چل رہا تو کیا اسے بھی بیچ دیں گے۔؟ انہوں نے سوال کیا کہ پاکستان کو کس قیمت پر پیسے دیئے گئے۔؟ کیا قرض دینے والے دوست ہیں جو ملک کو نجکاری کے نام پر لوٹنا چاہتے ہیں۔ حکومت نے ملک کو پشہ ور بھکاری بنا کر رکھ دیا ہے۔ جلسہ عام سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم شہیدوں کے وارث ہیں۔ ہم طالبان کی آمریت قبول نہیں کرینگے۔ آج بھی ہزاروں جیالے دہشتگردوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مندروں کو جلانے پر پنجاب حکومت کی طرح خاموش نہیں رہیں گے۔ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانا اور جلانا اسلام نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوج غیرت مند ہے، کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، ہمیں غیروں کی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے۔ بلاول بھٹو اپنی تقریر کے دوران کھپے کھپے بھٹو کھپے کا نعرہ لگاتے رہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلٰی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کے نام پر اندھوں سے راستہ پوچھ رہی ہے، اگر کسی نے اقلیتوں پر حملے کا سوچا تو بلاول اور اس کے جیالے اقلیتوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ذوالفقار علی بھٹو غریبوں، مزدوروں کا سہارا تھا، وہ تھا تو کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں تھی، کھپے کھپے بھٹو کھپے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر بلاول بھٹو زرداری کا گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ کے وزرائے اعلٰی اثاثوں میں سے اپنا حصہ مانگیں، پاکستان کا قرض ادا کرنے کیلئے صوبوں کے حقوق نہیں چھیننے دینگے، حکومت کا مسئلہ پرائیوٹائزیشن یا نیشنلائزیشن کا نہیں پرسنلائزیشن کا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آکر آصف زرداری کا گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کر دیا، زرداری نے غیر ملکی پریشر میں آئے بغیر گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کیا، پاکستان کی قیمت 1.5 ارب ڈالر لگائی جاتی ہے اور قوم کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، حکومت کی نیت صاف تھی تو قوم کو کیوں نہیں بتایا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا یہ قیمت ملک کے جوانوں کے سر کی قیمت ہے؟ ہماری فوج غیرت مند فوج اور سرمایہ ہے کسی کی جاگیر نہیں، ہماری اپنی جنگ ختم نہیں ہوئی اور آپ دوسروں کی جنگ میں چھلانگ لگانے جا رہے ہیں، ہمیں اس لیے تھر کے عوام نے منتخب کیا کیونکہ ہم غریبوں کی پارٹی ہیں، جن قوموں سے جمہوریت چھین لی جاتی ہے وہاں غریب ایسے غربت کا شکار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میرا تھر اس حالات پر پہنچا ہے تو اس کا ذمے دار تھر سے الیکشن جیت کر وزیراعلٰی بننے والا ہے، میاں صاحب کی ٹیم نے ہم سب کو مایوس کیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم روک دی گئی، میاں صاحب کو نوٹس لینے پر مجبور کر دیا گیا، سندھ حکومت 2018ء تک تھر کے ہر گھر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ثقافت اور تحفظ کو اپنا ہتھیار بنانا ہوگا، کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہیں سندھ فیسٹیول کی ترقی پسند نہیں آئی، کچھ لوگوں نے سندھ فیسٹیول کی مخالفت کی، انتہا پسندی کے مائنڈ سیٹ سے لڑنا ہے تو اپنی تہذیب کو ہتھیار بنانا ہوگا، پیپلز پارٹی پر لاشوں کی سیاست کا الزام لگانے والے بچوں کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، ایسے لوگوں کو خبردار کرتا ہوں کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ایک قوم بننے کا ہے، یہ سر کٹ تو سکتا ہے لیکن کسی کے سامنے جھک نہیں سکتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری کو 11سال قید میں رکھ کر اس کا عزم چھیننے کی کوشش کی گئی، آصف زرداری کا عزم چھیننے والے اس کی مسکراہٹ بھی نہیں چھین سکے، بھٹو کھپے کا مطلب جاننا ہے تو بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کو دیکھو۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام کے نام پر اپنی دہشت کا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں، ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ اسلام نہیں ہے، تباہی مچا کر جنت کی حوریں لینا چاہتے ہیں، وہ انہیں نہیں ملیں گی، جاگ میرا پنجاب جاگ، پاکستان جل رہا ہے، انہیں خبردار کرتا ہوں جو اپنے صوبے میں دہشت گردوں کو سیاست کے نام پر پناہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جوزف کالونی میں چرچ کو آگ لگا دی جاتی ہے اور ایک شخص گرفتار نہیں ہوتا، سندھ میں کسی دہشت گرد کو اجازت نہیں کہ مذہب اور نسل کے نام پر فساد پھیلائے، بلاول بھٹو زرداری اور اس کے جیالے دہشت گردوں کی خلاف چٹان کی طرح کھڑے ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی اقلیتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، اس ملک میں ظالمان کا نظام نافذ ہوگیا تو سندھ میں بیٹیاں زندہ دفن ہوں گی، دہشت گرد درندے ہیں مسلمان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کو دفناتے وقت پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، کبھی آپ ملا محسود کی موت پر آنسو بہاتے ہیں اور کبھی فوجیوں کی شہادت پر تعزیت کرتے ہیں، اسلام کے نام پر جہالت کے اس دور میں پھینکا جا رہا ہے جو اسلام سے پہلے عرب میں تھا، یہ کون ہوتے ہیں اسلام سکھانے والے، مذاکرات ضرور کریں لیکن ہوگا کیا؟ دھوکے کا اس سے پوچھیں جو اپنے فوجی بیٹے کو دفناتے وقت پاکستان زندہ باد کہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 369111
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش