اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان گندم سبسڈی تحریک پر واضح طور پر دو گروہوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ جس کا عملی مظاہرہ جمعرات کے روز گھڑی باغ گلگت کے مقام پر جاری مرکزی دھرنے میں دیکھنے میں آیا۔ مرکزی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل ضلع ہنزہ نگر کے رہنما شیخ حکیمی نے واضح طور پر اعلان کیا کہ ایس یو سی عوامی ایکشن کمیٹی کا حصہ ہے اور جو شخصیات مقامی اخبارات میں دھرنوں سے لاتعلقی کا اعلان کر رہی ہیں وہ انکا انفرادی موقف تو ہو سکتا ہے مگر ایس یو سی کی پالیسی نہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں اسلامی تحریک کے صوبائی وزیر دیدار علی کے بیانات کی بھی سختی کیساتھ تردید کرتے ہوئے انہیں حکومتی نمائندے کے طور پر بیانات سے تعبیر کرتے ہوئے اسے جماعتی پالیسی کے برخلاف قرار دیا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ شیعہ علماء کونسل گلگت بلتستان کے کارکنان اور علماء کرام عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہیں اور رہینگے اور کسی فرد واحد یا گروہ کو تنظیمی پالیسی کا انفرادی طور پر اعلان کرنے کا حق حاصل نہیں۔