0
Sunday 26 Sep 2010 13:17

چیف جسٹس، فوج مخالف بیان پر قیوم جتوئی وزارت سے فارغ

چیف جسٹس، فوج مخالف بیان پر قیوم جتوئی وزارت سے فارغ
 اسلام ٹائمز- ڈیلی اوصاف کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وزیر دفاعی پیداوار سے ملاقات کے موقع پر انکے متنازعہ بیان پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے جس پر وفاقی وزیر دفاعی پیداوار عبدالقیوم جتوئی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے وہ بیان ذاتی حیثیت سے دیا ہے جس کا حکومت اور پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرا مقصد کسی ادارے کی توہین نہ تھا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے اپنے بیان کے حوالے سے جو وضاحت پیش کی ہے وزیراعظم گیلانی نے انکی وضاحت کو تسلی بخش قرار نہیں دیا اور ملاقات کے دوران ہی وفاقی وزیر دفاعی پیداوار عبدالقیوم جتوئی نے اپنا استعفا وزیراعظم کو پیش کر دیا جو وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے فوراً قبول کرتے ہوئے کہا کہ آپ جیسے وزیر کی میری کابینہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ 
اوصاف سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے بھی وفاقی وزیر کے استعفے اور وزیراعظم سے انکی ملاقات کی باقاعدہ تصدیق کر دی ہے۔ قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ عبدالقیوم جتوئی کا بیان پارٹی اور قومی پالیسی سے متصادم تھا جسکا انہیں نتیجہ بھگتنا پڑا۔ 
یاد رہے کہ جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال اکبر بگٹی کی رہائشگاہ پر فاتحہ خوانی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار سردار عبدالقیوم جتوئی نے کہا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا ڈومیسائل جعلی ہے جبکہ انکا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ بلوچستان کے کوٹے پر جج بنے ہیں، نواب اکبر خان بگٹی کو فوج نے قتل کیا ہے جس میں میر ظفراللہ خان جمالی، جام یوسف، اویس غنی سمیت دیگر افراد شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روز اول سے ہی کرپشن کی گئی ہے، کرپشن میں بھی مساوات ہونی چاہئے جس میں بلوچ، سندھی، پنجابی اور سرائیکی کو بھی کرپشن کا موقع ملنا چاہیے۔ اگر یہ موقع ملتا تو کرپشن پر واویلا نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں میر ظفراللہ خان جمالی، جام یوسف، اویس غنی سمیت دیگر سیاستدان جو حکومت میں تھے وہ اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے، پنجاب جو کہ پاکستان کے 65 فیصد حصے پر مشتمل ہے اور گذشتہ پینسٹھ سالوں سے ہم پر حاوی دیو کو ختم کرنے میں وقت تو لگے گا۔ متنازعہ بیان ٹی وی نشر ہونے کے بعد وزیراعظم نے وفاقی وزیر کو تمام سرگرمیاں معطل کر کے اسلام آباد طلب کیا اور قیوم جتوئی ملاقات میں تسلی بخش جواب نہ دینے کی وجہ سے وزارت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر کے بیان پر حساس اداروں نے اپنی تشویش سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور اپنے تحفظات اور خدشات کے تمام پہلووں سے وزیراعظم کو بتایا جس پر وزیراعظم نے دفاع اور حساس اداروں کے حکام کو یقین دلایا کہ وہ کابینہ کے کسی بھی ذمہ دار وفاقی وزیر سے اس قسم کا غیر ذمہ دارانہ بیان کی توقع نہیں کر سکتے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر دفاعی پیداوار عبدالقیوم جتوئی نے ایک بار پہلے بھی اپنے عہدے سے استعفے دے دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 38267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش