0
Saturday 13 Sep 2014 19:39

ڈاکیارڈ حملہ، سی آئی اے، القاعدہ اور طالبان

ڈاکیارڈ حملہ، سی آئی اے، القاعدہ اور طالبان
رپورٹ: آئی اے خان

یوم دفاع کے موقع پر پی این ڈاکیارڈ پر ہونیوالے حملے کی تحقیقات کا دائرہ جیسے جیسے وسیع ہوتا جا رہا ہے، اسی طرح حقائق منظر عام پر آرہے ہیں۔ نائن الیون سے پہلے بھی سی آئی اے نے ایسے کئی حملے کئے جن کو جواز بنا کر امریکہ نے فوجی کارروائیاں کیں۔ نائن الیون کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کے کئی ایسے سانحات رونما ہوئے، جن کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کی، اور ان کارروائیوں کو امریکی مفادات پر حملے سے بھی تعبیر کیا، مگر حقیقت میں یہ حملے امریکی مفادات کے تحفظ اور پاکستانی دفاع پر ضرب کے مترادف تھے۔ اس دوران القاعدہ، تحریک طالبان اور سی آئی اے کے درمیان روابط اور تعاون کی بازگشت میڈیا کی رپورٹس میں گونجتی رہیں۔ ایسا ہی ایک حملہ مہران بیس کراچی پر بھی کیا گیا، جس میں سرویلنس طیاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر ہونیوالے حالیہ حملے میں بھی سی آئی اے، القاعدہ اور تحریک طالبان کے درمیان تعلقات اور تعاون کھل کر منظر عام پر آیا ہے، جس سے ان قوتوں کے عزائم برہنہ ہوگئے ہیں جو اپنی تقریروں اور خطبات میں ٹی ٹی پی یا القاعدہ کی سرگرمیوں کو جہاد سے تعبیر کرتے ہیں، یا ماضی میں کرتے رہے ہیں۔

نیول ڈاکیارڈ اور پی این ایس ذوالفقار پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے گرفتار ہونے والے ساتھیوں نے دوران تفتیش بتایا  ہے کہ پی این ایس ذوالفقار سمیت پاک بحریہ کے مزید جہاز اغوا کرکے انہیں عالمی سطح پر دہشت گردی میں استعمال کرنے کا پلان سی آئی اے نے بنایا تھا۔ پلان اے کے تحت پاک نیوی کے جنگی جہاز ”پی این ایس ذوالفقار“ میں چھپے تین دہشتگردوں نے کھلے سمندر میں پہنچ کر اینٹی پائریسی مشقوں میں شامل امریکی بحری جہاز کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا تھا کیونکہ پی این ایس ذوالفقار نے امریکی جہازوں کے ساتھ اینٹی پائریسی مشقوں میں حصہ لینا تھا۔ پاک بحریہ کا یہ جہاز طویل عرصے سے کھلے سمندر میں امریکہ سمیت دیگر ممالک کے جہازوں کے ساتھ اینٹی پائریسی مہم کا حصہ رہا ہے۔ اسی لئے دہشتگردوں نے اس جہاز کا انتخاب پہلے کیا۔ پلان بی کے تحت دیگر دہشت گردوں نے پاک بحریہ کے کسی دوسرے جہاز سے بھارت کی جانب میزائل فائر کرنا تھا۔ خوش قسمتی سے پی این ایس ذوالفقار کے روانہ ہونے سے کچھ دیر قبل پاک بحریہ کے ایک جوان نے جہاز پر چھپے ایک دہشت گرد کو دیکھ کر اسے للکارا اور جہاز کے الارم بجا دیئے گئے، جسکے بعد جہاز کی حفاظت پر مامور کمانڈوز نے جوابی کارروائی کرکے دہشت گردوں کو ایک جانب محصور ہونے پر مجبور کردیا۔ 

عسکری ذرائع کے مطابق پی این ایس ذوالفقار میں داخل ہوکر چھپنے والے دہشتگردوں میں دو افراد باہر کے تھے جبکہ دو کا تعلق پاک بحریہ سے ہے۔ پاک بحریہ کے جہاز پر اسلحہ، خودکش جیکٹس اور دیگر مہلک ہتھیار پہنچانے میں بحریہ کے وہ افسران شامل ہیں جو دہشتگردوں سے ملے ہوئے تھے۔ ان افسران نے اپنے عہدے کی رعایت اور یوم دفاع کے موقع پر پی این ڈاکیارڈ اور پی این ایس ذوالفقار پر منعقدہ تقریبات کا بھی فائدہ اٹھایا، تاہم وہ اپنے مذموم مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔ میڈیا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حساس اداروں نے حملے کے ماسٹر مائنڈ کو بھی گرفتار کرلیا ہے، جس سے کی جانے والی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ نیول ڈاکیارڈ کے حملے کے منصوبے کے تانے بانے ”سی آئی اے“ سے ملتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں موجود القاعدہ کے لوگ ”داعش“ کی طرح ”سی آئی اے“ سے رابطے میں ہیں اور اسی کے ذریعے سی آئی اے نے یہ کارروائی کرائی ہے۔ پلان بی میں اگر دہشتگرد پاک بحریہ کے کسی جہاز پر مختصر مدت کے لئے قبضہ کرکے بھارت کی جانب کوئی میزائل داغ دیتے تو پاک بھارت جنگ کا قومی امکان موجود تھا۔

واضح رہے کہ پی این ڈاکیارڈ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے قبول کرتے ہوئے اسے کامیاب قرار دیا اور کہا ہے کہ انہیں اس حملے میں نیوی کی اندرونی مدد بھی حاصل تھی۔ جبکہ اسی حملے اور سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دہشت گردوں کی ہلاکت کے متعلق القاعدہ برصغیر نے پریس ریلز جاری کیا۔ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نیوی کے چند افسروں نے القاعدہ برصغیر کو ایک امریکی بحری بیڑے کی تصاویر ارسال کی تھیں کہ اس امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، جسکے بعد القاعدہ نے ان افسروں کیساتھ ملکر یہ منصوبہ بنایا تھا کہ پاکستان نیوی کا جہاز اغوا کرکے مذکورہ امریکی جہاز کو نشانہ بنایا جائے گا، لیکن یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ القاعدہ برصغیر کی طرف سے دہشتگردی کی کارروائی میں مارے جانے والے دہشت گردوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ اب گرفتار ہونیوالے نیوی کے افسران و اہلکاروں کے بیانات، شاہد اللہ شاہد کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرنا اور القاعدہ برصغیر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کو مدنظر رکھا جائے تو یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ اسلامی دنیا کی اکلوتی ایٹمی طاقت پاکستان اور اس کی افواج کے خلاف یہ شیطانی مثلت سرگرم ہے۔
خبر کا کوڈ : 409558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش