0
Saturday 25 Oct 2014 18:07
میں نے ہمیشہ جمہوری اور سیاسی انداز میں کام کیا

مجھ پر خودکش حملے ہو رہے ہیں، بتایا جائے میرا گناہ کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان

ٹی ٹی پی جنوبی وزیرستان کا فضل الرحمن پر خودکش حملے سے اظہار لاتعلقی
مجھ پر خودکش حملے ہو رہے ہیں، بتایا جائے میرا گناہ کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ان پر حملے کئے جا رہے ہیں، بتایا جائے کہ اُن کا گناہ کیا ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ اس بار ہونے والے حملے کی کوئی ایف آئی آر درج ہوئی ہے یا نہیں۔ اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں، لیکن آج تک نہیں بتایا گیا کہ ان پر حملوں کا ذمہ دار کون تھا، اس بار بھی حملے کے بعد اعلٰی حکام نے ملاقات کی لیکن کچھ نہیں بتایا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ جمہوری اور سیاسی انداز میں کام کیا، کبھی کسی ادارے کی پالیسی سے اختلاف ہوا تو اس کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے اختلاف رائے کے حوالے سے برداشت کا رویہ اپنانے پر زور دیا۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے اور کئی اہم شخصیات نشانہ بنیں، لیکن ان واقعات میں ملوث عناصر کا پتہ نہیں لگایا جاسکا۔

ادھر کالعدم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان نے کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے خان سید عرف سجنا کو عالمی دہشت گرد قرار دینے پر طالبان فخر محسوس کرتے ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان حلقہ محسود کے ترجمان اعظم طارق نے ایک نجی ٹی وی چینل کو ٹیلی فونک بات چیت میں بتایا کہ کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملے سے طالبان کا کوئی تعلق نہیں اور ان کا گروپ اس حملے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان بے گناہ عوام، مساجد اور علمائے کرام کو نشانہ بنانے کی حمایت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل امریکہ نے جنوبی وزیرستان حلقہ محسود کے امیر خان سید عرف سجنا کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے، جس پر طالبان فخر محسوس کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل اللہ کی الگ تنظیم ہے اور جنوبی وزیرستان حلقہ محسود کے طالبان کا ان سے کوئی تعلق نہیں جبکہ حلقہ محسود کے طالبان ملا عمر کو امیرالمومنین جبکہ خان سید کو اپنا امیر مانتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 416394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش