0
Saturday 6 Dec 2014 07:52

عمران خان نے مذاکرات کے لیے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا

عمران خان نے مذاکرات کے لیے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے واضح کیا ہے کہ جب تک عدالتی کمیشن قائم نہیں ہوتا پلان سی جاری رہے گا، بارش، ٹھنڈ اور گولیاں ہمارے دھرنے کو ختم نہیں کرا سکیں، حکمران جتنا مرضی ظلم کر لیں، حکمرانوں کی کرپشن بےنقاب کرتا رہوں گا۔ اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے بھی عوامی مینڈیٹ چوری کیا ان کو نہیں چھوڑوں گا۔ پلان سی مکمل ہونے کے بعد پلان ڈی اٹھارہ دسمبر کو بتاؤں گا، انصاف ملنے تک آزادی دھرنا جاری رہے گا، عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب آپ کے لیے حکومت چلانا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو فیصل آباد جا رہا ہوں، عوام تبدیلی چاہتے ہیں تو میرے ساتھ سڑکوں پر نکلیں اور فیصل آباد بند کریں، جو سمجھتے ہیں کہ ملک میں سب اچھا ہے وہ باہر نہ نکلیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے نتیجے کو تسلیم کروں گا، دھاندلی ثابت ہونے پر نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا، عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ پلان سی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، اٹھارہ دسمبر کو ملک گیر احتجاج کے بعد پلان ڈی کا اعلان کیاجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ عدالتی کمیشن کا نتیجہ چار سے چھ ہفتے میں آنا چاہیے، شرائط کے مطابق جوڈیشل کمیشن بیٹھے تحقیقات کرے اور نتائج دے، جوڈیشل کمیشن نے اگر کہا تو نوازشریف کو استعفا دینا ہوگا۔ رکن الیکشن کمیشن محبوب انور نے پولنگ سے تین دن پہلے لاکھوں بیلٹ پیپرز چھپوائے، نومبر تیس کا جلسہ دیکھ کر الیکشن کمیشن جاگا اور ترانوے لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز کا بیان دیا۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کوئی بھی حلقہ کہیں میں کھلوانے کیلئے تیار ہوں، حکومت ہمارے ساتھ کی گئی باتوں سے کیوں پیچھ ہوگئی ہے، عمران خان کا کہنا تھا کہ نئے خیبرپختونخوا کا یہ مطلب نہیں کہ وہاں میٹرو اور کوئلے کے کارخانے لگا کر کمیشن اپنی جیب میں ڈالوں۔
خبر کا کوڈ : 423632
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش