0
Monday 22 Dec 2014 22:13
پاکستان اور افغانستان کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنا ہوں گے

ضیاء پالیسی ختم نہ کی گئی تو ہزاروں اسکولوں میں پشاور جیسے واقعات ہوسکتے ہیں، اسفندیار ولی

ضیاء پالیسی ختم نہ کی گئی تو ہزاروں اسکولوں میں پشاور جیسے واقعات ہوسکتے ہیں، اسفندیار ولی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی کا کہنا ہے کہ سزائے موت پر عمل درآمد اچھا قدم ہے، یہ فیصلہ پہلے ہی ہوجانا چاہیے تھا۔ پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، جس کی مذمت کے کیلئے الفاظ نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنا ہوں گے، آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال صحیح نہیں ہو رہی، آئی ڈی پیز مایوس ہو گئے تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ صدر اے این پی اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ اس خطے نے چنگیز خان، تیمور، رنجیت سنگھ اور بابر بادشاہ کا دور بھی دیکھا ہے، آرمی پبلک اسکول میں جو ظلم ہوا وہ اس خطے کی تاریخ نے کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضیاء کی پالیسی ختم کرنا ہوگی، اگر پالیسی ختم نہ کی گئی تو ہزاروں اسکولوں میں ایسے واقعات ہوسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 427515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش