0
Sunday 24 Apr 2011 13:26

مالاکنڈ میں امن کا کریڈٹ پختون قوم کو جاتا ہے،بونیر ہمارا مورچہ اور قلعہ ہے، پختون اپنے قلعہ کو مضبوط رکھتے ہیں، حیدر ہوتی

مالاکنڈ میں امن کا کریڈٹ پختون قوم کو جاتا ہے،بونیر ہمارا مورچہ اور قلعہ ہے، پختون اپنے قلعہ کو مضبوط رکھتے ہیں، حیدر ہوتی
بونیر:اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے تین سال میں جتنی کامیابیاں حاصل کیں وہ ایک ریکارڈ ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے نتیجہ میں ہمارے بزرگوں کا اپنی زمین پر اپنے اختیار کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔ این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کا حصہ 57 فیصد کر دیا، باچا خان خود روزگار سکیم کے ذریعے صوبہ سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا۔ بونیر ہمارا مورچہ اور قلعہ ہے، پختون اپنے قلعہ کو مضبوط رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بوبیر کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر سواڑی کے مقام پر ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین، صوبائی وزیر تعلیم سردار حسین بابک، اے این پی کے صوبائی صدر افراسیاب خٹک، بشیر احمد بلور ممبران قومی اسمبلی استقبال خان، آریش کمار، ممبران سرحد اسمبلی سید رحیم ایڈوکیٹ اور قیصر ولی خان بھی موجود تھے، وزیر اعلیٰ پختونخوا نے کہا کہ دھشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کا سہرا حکومت نہیں بلکہ پختون قوم کے سر ہے، جنہوں نے اس موقع پر ہمت اور حوصلے سے کام لیا۔ آج اگر ملاکنڈ ڈویژن میں امن قائم ہے تو یہ فوج، پولیس سیاسی قیادت اور خاص کر عوام کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے وقت ہمیں دھشت گردی کا سامنا تھا۔ ان حالات کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور ترقی کا سفر بھی جاری رکھا۔ اپنی زمین پر اپنا اختیار ہمارا نعرہ تھا جو اٹھارویں ترمیم کے منظوری کے بعد شرمندہ تعبیر ہوا۔ این ایف سی ایوارڈ کی صورت میں صوبے کا حصہ 43 فیصد سے بڑھا کر 57 فیصد کر دیا، بیروزگاری اور سود کے خاتمے کے لئے باچاخان خود روزگار سکیم متعارف کرایا۔ جس سے اس سال پندرہ ہزار افراد مستفید ہونگے۔ جبکہ آئندہ سال سے اس سکیم کے لئے مختص رقم ایک ارب کی بجائے دگنی کر کے دو ارب کیا جا رہا ہے، اس موقع پر میاں سید لائق باچا کے پیش کردہ سپاسنامے کے جواب میں ضلع بونیر میں عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس، باچا خان ماڈل سکول، شمس الزمان شہید ڈگری کالج، ماربل سٹی کے قیام، دیوانہ بابا تا سر قلعہ روڈ کی تعمیر و توسیع، ہر صوبائی حلقہ کے لئے چار کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز، دو پرائمری، دو مڈل اور تین ہائی سکولوں کی اپ گریڈیشن، سکولوں میں پچاس اضافی کمروں کی تعمیر اور پیر بابا مزار کے لئے ٹیوب ویل کی منظوری سمیت بڑے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 67492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش