0
Tuesday 3 May 2011 20:39

طالبان امریکی تنخواہ دار شدت پسند ہیں جو امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سنی تحریک

طالبان امریکی تنخواہ دار شدت پسند ہیں جو امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سنی تحریک
لاہور:اسلام ٹائمز۔سنی تحریک کے ڈویژنل صدر مولانا مجاہد عبدالرسول خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر غیر ملکی افواج کا آپریشن غیور پاکستانیوں کی خود مختاری پر حملہ ہے۔ اسامہ کو جواز بنا کر امریکہ پاکستان پر حملہ کرنا چاہتا ہے مگر امریکہ کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ یہ افغانستان، عراق اور لیبیا نہیں۔ طالبان امریکی تنخواہ دار شدت پسند ہیں۔ جو امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ خودکش حملوں میں امریکہ بھارت اور اس کے حواری ملوث ہیں۔ 30 ہزار پاکستانیوں نے امریکی لڑائی میں اپنی جان دی ہے۔ مگر اس کے باوجود بھی امریکہ پاکستانی حکمرانوں سے راضی نہیں ہو رہا۔ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسیوں کی اصلاح کریں بصورت دیگر عوام اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
مجاہد عبدالرسول خان نے کہا کہ پاکستا ن کے قانون نافذ کر نے والے اداروں پاک افواج سکیورٹی کے تمام اداروں کی خدمات اور حب الوطنی پر قطعی شک نہیں کیا جا سکتا۔ امریکہ نے اگر پاکستان پر حملے کی جسارت کی تو ہر فرد اپنے ملک و ملت کے لئے جان کی بازی لگانے کو تیار ہو گا۔ پاکستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ کہنے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ بھارت اور افغانستان کو چاہئے کہ امریکی نوکری سے وفاداری نبھانے کی بجائے خطے کے امن و امان کو مدنظر رکھیں ۔
پاکستان کو معاشی، سیاسی اور مذہبی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ملک میں بڑھتی ہو ئی مہنگائی بے روز گاری، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بدامنی کے اسباب پیدا کر رہی ہیں۔ مسلمان ممالک کو چاہئے کہ وہ اپنا طرز حکمرانی تبدیل کر کے یہود و نصاریٰ کی غلامی چھوڑ کر اسلام کے حقیقت پسندانہ اصولوں پر چلیں۔ جس سے مسلمانوں کو درپیش معاشی سیاسی اور انتظامی بحرانوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
مجاہد عبدالرسول خان نے کہا کہ ایبٹ آباد میں اسامہ کی ہلا کت کو یقین سے نہیں کہا جا سکتا۔ یہ امریکہ کی سازش ہے تا کہ امریکی افواج اور طالبان مل کر پاکستان میں جنگ کی صف بندی کر سکیں۔ امریکہ یا طالبان کی حمایت دونوں صورتوں میں نقصان اسلام اور پاکستان کا ہی ہو گا۔ ملکی حالات کے پیش نظر تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دشمن کا مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔ سعودی عرب سمیت دیگر عرب اور اسلامی ریاستوں کو اسلام کے خلاف قائم کی جانے والی منفی سوچوں کا خاتمہ کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا۔ عالمی قوتیں اسلام کو شدت پسند سمجھ رہی ہیں جبکہ اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے کہ جس نے ہمیشہ تمام تہذیبوں اور مذاہب کا احترام کیا ہے۔ سنی تحریک عوام کو یہ شعور دے گی کہ امریکہ سمیت کسی بھی بیرونی طاقت کو پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کو عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 69615
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش