0
Sunday 11 Oct 2009 11:57

جی ایچ کیو آپریشن:فوج کے جوانوں نے دہشتگردوں کو پھر شکست دیدی

وزیر اعظم کا آرمی چیف کو فون،کامیاب آپریشن پر مبارکباد دی
جی ایچ کیو آپریشن:فوج کے جوانوں نے دہشتگردوں کو پھر شکست دیدی
راولپنڈی:پاک فوج کے جوانوں نے ایک بار دہشت گردوں کو شکست دے دی۔ جنرل ہیڈ کوارٹر میں آپریشن اپنے منطقی انجام تک پہنچ گیا،کمانڈوز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 9دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا،39یرغمالی بازیاب کرا لئے، جبکہ ان کا سرغنہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی میں دو کمانڈوز اور تین یرغمالی شہید ہوئے۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے آپریشن کی تکمیل کے بعد جی ایچ کیو کا دورہ بھی کیا۔ جی ایچ کیو کی چیک پوسٹ نمبر دو کے قریب واقع سکیورٹی بلڈنگ میں ہفتے کی دوپہر یرغمالی بنائے گئے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے آپریشن صبح چھ بجے شروع کیا گیا ۔ ایس ایس جی کے کمانڈوز نے انتہائی مہارت کے ساتھ محض ایک گھنٹے میں کامیابی سے آپریشن مکمل کر لیا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس نے جیو نیوز کو بتایا کہ 39 یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا اور تین یرغمالی شہید ہوئے ۔چار دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کے سرغنہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا کہ عقیل نے بارودی مواد کو اکٹھا کر کے آگ لگائی جس سے دھماکا ہوا ۔ اس دھماکے میں وہ خود بھی زخمی ہوا اور پانچ سکیورٹی اہل کار بھی زخمی ہوئے ۔ ترجمان آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 22یرغمالیوں کو
ایک کمرے میں رکھا ہوا تھا جہاں ایک خودکش حملہ آور موجود تھا ۔ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کمانڈوز کیلئے سب سے پہلی ترجیح اس کمرے میں داخل ہو کر خودکش حملہ آور کو نشانہ بنانا تھا تاکہ یرغمالیوں کو بچایا جاسکے ، یہ ہدف کامیابی سے حاصل کیا گیا ۔ تاہم اس دوران خودکش حملہ آور کے ساتھیوں کی فائرنگ سے تین یرغمالی شہید ہو گئے جن میں ایک نائب قاصد اور ایک سروئیر بھی شامل ہیں ۔ آپریشن کے دوران عمارت میں وقفے وقفے سے تین دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے عمارت پر قبضہ کرنے کے بعد کئی مقامات پر دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا تا کہ کوئی اندر داخل ہونے کی کوشش کرے تو ناکام رہے ۔تاہم کمانڈوز نے انتہائی سرعت اور مہارت سے کامیابی کے ساتھ آپریشن مکمل کر لیا ۔اس دوران دو مقامات پر نصب دھماکا خیز مواد بھی ناکارہ بنایا گیا ۔میجر جنرل اطہر عباس کے آپریشن اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہے اور صورت حال مکمل طور پر فورسز کے کنٹرول میں ہے ۔ گذشتہ روز جی ایچ کیو کی چیک پوسٹ نمبر ایک پر ہونیوالی جھڑپ میں پانچ دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ ایک بریگیڈیئر اور ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت پانچ اہل کار شہید ہوئے تھے ۔ اس طرح کل دوپہر بارہ بجے سے آج صبح نو بجے آپریشن کے اختتام تک 9 دہشت گرد ہلاک کئے گئے جبکہ 8 سکیورٹی
اہل کاروں سمیت گیارہ افراد شہید ہوئے ۔
 وزیر اعظم کا آرمی چیف کو فون،کامیاب آپریشن پر مبارکباد دی
اسلام آباد:وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کو فون کرکے کامیاب آپریشن پر انہیں مبارک باد دی ہے۔وزیر اعظم نے آرمی چیف سے جی ایچ کیو میں ہونے والے آپریشن پر تبادلہ خیال بھی کیا اور کہا حکومت اور عوام اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہیں اور مل کر دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔دریں اثنا ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے سرکاری اعلامیہ میں یوسف رضا گیلانی نے جی ایچ کیو آپریشن میں شہید ہونے والے پاک فوج کے افسران اور اہلکاروں سے تعزیت کی ہے اور کہا ہے کہ قوم کو اپنے ان سپوتوں پر فخر ہے۔
عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا
راولپنڈی:جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا سرغنہ محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان دہشت گردی کے کئی سنگین واقعات میں ملوث ہے جسے بالآخر قانون کے آہنی شکنجے میں جکڑ لیا گیا۔راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ سے تعلق رکھنے والا محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان آرمی میڈیکل اسٹور کا سابق سپاہی ہے ۔وہ لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کا منصوبہ ساز اور گروہ کا سرغنہ تھا۔حملے کے بعد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور اس کے ساتھی گرفتاری سے بچنے کیلئے وزیرستان
فرار ہو گئے تھے ۔ عقیل سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں بھی مطلوب تھا۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کا تعلق پنجابی تحریک طالبان سے ہے ۔یہ تنظیم تین چار سال پہلے قائم کی گئی اور اس کے بیت اللہ محسود سے قریبی تعلقات تھے ۔ پولیس نے18 جون کو سری لنکن ٹیم پر حملے میں ملوث پنجابی طالبان تحریک کے رکن زبیر عرف نیک محمد کو گرفتار کیا تھا جس نے عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کے متعلق انکشاف کیا تھا ۔ 
جی ایچ کیو حملہ،ڈھوک اعوان میں دہشت گردوں کے مکان پر چھاپہ
اسلام آباد:وفاقی پولیس نے دہشت گردی کے مرکز پر چھاپہ مار کر اسلحہ،ڈیٹونیٹرز،فیوز،فوجی وردیاں، فوجی بوٹ،بیجز اور مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کی وردیوں سمیت دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے و الی اہم اشیاء برآمد کر کے 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی پولیس کو اطلاع ملی کہ تھانہ سہالہ کے علاقہ ماڈل ٹاﺅن ہمک میں ایک گھر دہشت گردوں کا مرکز ہے جہاں پر دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء کی بھاری مقدار موجود ہے۔ اطلاع پر آئی جی اسلام آباد سید کلیم امام ، ڈی آئی جی آپریشن بن یامین اور ایس ایس پی اسلام آباد طاہر عالم خان سمیت پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران نے دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ بھاری
نفری کے ساتھ مذکورہ مقام پر چھاپہ مار کر اسے گھیرے میں لے لیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس نے 3دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جن کے نام صیغہ راز میں رکھے جا رہے ہیں۔چھاپے کے دوران پولیس نے مکان کے اندر سے فوجی وردیاں ، فوجی بوٹ ، دھماکے کے لیے استعمال ہونے والے ڈیٹونیٹرز، فیوز، بیجز اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا ہے۔پولیس کارروائی جاری ہے۔ذرائع نے آن لائن کو مزید بتایا کہ چھاپہ مارے جانے والے مذکورہ مکان میں جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہفتے کو ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ گرفتار ہونے والے ملزمان کو فوری طور پر سیکورٹی اداروں نے نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
جی ایچ کیو پر حملہ:پولیس کا دہشتگردوں کے زیر استعمال مکان پر چھاپہ
اسلام آباد:پولیس نے جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے 6 دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگا لیا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد سے 6/5 کلو میٹر کے فیصلے پر واقع ایک گاؤں کے گھر چھاپہ مار کر یہاں سے فوجی وردیاں، بھاری مقدار میں اسلحہ، فیوز، ڈیٹونیٹرز، بیجز اور جوتے برآمد کر لئے ہیں اور مالک مکان کو گرفتار کر لیا گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس مکان کو 4 ماہ سے کرائے پر دیا گیا تھا اور انہوں نے یہاں رہ کر جی ایچ کیو پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 12973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش