Wednesday 22 Feb 2012 13:29
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ آج کا پاکستان شدید ترین بحرانوں میں گھرا ہوا اور کٹھن حالات کا شکار ہے، ہماری صفوں کا انتشار اپنی حدوں کو چھو رہا ہے اور ملک دشمن قوتیں اس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ملک کے خلاف صف آراء ہو رہی ہیں۔ یہود و ہنود کی ایجنٹ کالعدم جماعتوں نے ذاتی مفادات، مالی فائدے کی خاطر پوری قوم کی جان و مال عزت و آبرو کو داو پر لگا دیا ہے۔ پاکستان سنی تحریک ملک سے کرپشن، دہشت گردی اور بیرونی مداخلت سے پاک مستحکم پاکستان چاہتی ہے اور قائداعظم محمد علی جناح کے خواب کی تعبیر کو پورا کرنے کیلئے فلاحی ریاست کے حقیقی تصور کو پورا کرنے کی ہر ممکن جدوجہد کریگی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے لاہور سے آئے ہوئے ذمہ داران و علماء کرام کے علیحدہ علیحدہ وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ہونا چاہیے بلوچستان کی صوبائی حکومت مقامی انتظامیہ کو مستحکم کرے اور حکومت بلوچستان ایف سی کی ڈیوٹیوں کو سرحدوں تک محدود کرے تاکہ بلوچستان کے بلوچ بھائیوں کے احساس محرومی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی ختم کرنے کیلئے حکمران اعلانات کرنے کے بجائے ٹھوس عملی اقدامات کریں تاکہ بلوچ بھائیوں کو گمراہ کرنے والی بیرونی و اندرونی طاقتوں کو کمزور کیا جاسکے اور یہ اُسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب بلوچستان کے عام آدمی کے مسائل وہاں کے وسائل کے لحاظ سے حل کئے جائیں اور ان کا حق خودارادی دیکر صوبے کو بااختیار بنایا جائے کیونکہ یہ ہی جمہوری اور آئینی راستہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں حکمران اور طاقتور ادارے عوام کی اصل صورتحال سے آگاہ رہیں تاکہ عوام اُن اندرونی وبیرونی قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں جو کہ بلوچستان اور ملک کو غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں۔
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ہونا چاہیے بلوچستان کی صوبائی حکومت مقامی انتظامیہ کو مستحکم کرے اور حکومت بلوچستان ایف سی کی ڈیوٹیوں کو سرحدوں تک محدود کرے تاکہ بلوچستان کے بلوچ بھائیوں کے احساس محرومی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی ختم کرنے کیلئے حکمران اعلانات کرنے کے بجائے ٹھوس عملی اقدامات کریں تاکہ بلوچ بھائیوں کو گمراہ کرنے والی بیرونی و اندرونی طاقتوں کو کمزور کیا جاسکے اور یہ اُسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب بلوچستان کے عام آدمی کے مسائل وہاں کے وسائل کے لحاظ سے حل کئے جائیں اور ان کا حق خودارادی دیکر صوبے کو بااختیار بنایا جائے کیونکہ یہ ہی جمہوری اور آئینی راستہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں حکمران اور طاقتور ادارے عوام کی اصل صورتحال سے آگاہ رہیں تاکہ عوام اُن اندرونی وبیرونی قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں جو کہ بلوچستان اور ملک کو غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 139914
sarwat ijaz khud paksitan ko mehfoz nhi daikhna chahtay .ye khud firqa waryat ko hwa day rhay hain.Quran kehta ....ALLAH ki rassi ko mazboti say tham lo aur tafarqoon mein na paro..agar 40 jamatain aik palait farm per ikathi ho gaye hain to in ko kia takleef hai.......kia ye ummat ka itehad nhi daikhna chahtay ..???
00
منتخب
28 Apr 2024
28 Apr 2024
28 Apr 2024
27 Apr 2024