0
Friday 6 Apr 2012 23:53

مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، پاکستان

مسئلہ کشمیر  پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، پاکستان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کہا ہے کہ اگرچہ صدر آصف علی زرداری اور بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی مجوزہ ملاقات علاقائی سطح پر قیام امن میں مددگار ثابت ہوگی لیکن اسلام آباد کشمیر کے ’’بنیادی مسئلہ‘‘ پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے کشمیر میں لاگو سخت قوانین کی واپسی سے متعلق بیان کی تائید کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سربراہی ملاقاتیں ہمیشہ مددگار ہوتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کشمیر کے بارے میں اپنے اصولی موقف سے دستبردار ہوگا، اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران عبدالباسط نے صدر مملکت کے دورہ بھارت کے بارے میں نامہ نگاروں کے کئی سوالوں کے جواب دئیے۔
 
انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان دونوں رہنمائوں کے درمیان تعمیری بات چیت کی راہ دیکھ رہا ہے، حالانکہ ابھی تک بات چیت کے ایجنڈے کے بارے میں دونوں طرف سے کوئی تفصیل نہیں دی گئی ہے‘‘، ایک سوال کے جواب میں عبدالباسط نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی مجوزہ ملاقات بین العلاقائی امن کے لئے مددگار ثابت ہوگی لیکن جہاں تک کشمیر اور نیوکلیائی ممانعت کو برقرار رکھنے کے معاملات کا تعلق ہے تو پاکستان کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم یہ رائے رکھتے ہیں کہ صدر زرداری اور وزیراعظم سنگھ کے درمیان ظہرانے پر بات چیت پاکستان کے اُس نظریہ کو تقویت پہنچائے گی جس کے تحت وہ دنیا کے اس خطے میں علاقائی امن اور استحکام کے قیام کا خواہشمند ہے۔
 
عبدالباسط نے کہا کہ دونوں لیڈر مجوزہ بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی اور اہمیت کے حامل تمام مسائل پر گفت و شنید کریں گے، کشمیر کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’سربراہی سطح کی ملاقات ہمیشہ مدد گار ثابت ہوتی ہے لیکن اس کا قطعی طور یہ مطلب نہیں کہ پاکستان نے دیگر مسائل کے بارے میں اپنے اصولی موقف کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے جن میں جموں و کشمیر کا مسئلہ خاص طور سے شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک مسئلہ کشمیر کا تعلق ہے یہ دونوں ملکوں کے مابین ایک بنیادی مسئلہ ہے اور پاکستان کا ماننا ہے کہ اس مسئلے کا منصفانہ اور حقیقت پسندانہ حل ہی جنوب ایشیائی خطے میں قیام امن کی ضمانت فراہم کرسکتا ہے۔
 
ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی طرف سے اپنے اصولی موقف سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ماورائے عدالت اموات سے متعلق خصوصی ایلچی نے کشمیر کے بارے میں جو حالیہ مشاہدات کئے ہیں، پاکستان ان کے ساتھ اتفاق کرتا ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ خصوصی ایلچی نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور آرمڈ فورسز سپیشل پائورز ایکٹ اور اس جیسے دیگر سخت قوانین کے بارے میں جن معاملات کو سنگین اور سنجیدہ قرار دیا، بین الاقوامی برادری ان پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔
خبر کا کوڈ : 150906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش