0
Thursday 10 Dec 2009 15:07
حماس کا بائیسواں یوم تاسیس

فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کیلئے قربانیوں کا سفر جاری رکھیں گے: حماس

فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کیلئے قربانیوں کا سفر جاری رکھیں گے: حماس

فلسطین اور دیگر عرب ممالک میں آج اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا یوم تاسیس اس عزم کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی کے لیے ہر سطح پر قربانیوں کا سفر جاری رکھا جائے گا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے بائیسویں یوم تاسیس کے حوالے سے تنظیم کی جانب سے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں تنظیم کی تشکیل کے اغراض و مقاصد، اہداف، نصب العین اور طریقہ کار پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ حماس اپنے یوم تاسیس کے ساتھ ہی فلسطینی عوام کی ایک مقبول جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی اور لمحہ موجود میں اس کی جڑیں نہ صرف فلسطینی عوام میں گہری ہو چکی ہیں بلکہ اس کے اثرات فلسطین سے باہر دیگر عرب اور اسلامی ممالک میں بھی دیکھے جا رہے ہیں، بائیس سالہ اس سفر میں حماس کے ساتھ ایسے افراد وابستہ رہے ہیں جنہوں نے اس بات کا عزم کر رکھا ہے کہ وہ قبلہ اول کی آزادی کے لیے اپنی جانوں، مال اور ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ یہ عزم اور نظریہ صرف زبان کی حد تک محدود نہیں بلکہ حماس سے وابستہ اہل ایمان نے اپنی جانوں اور مال کے نذرانے پیش کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ جس عزم کا اظہار کر رہے ہیں اس پرعمل درآمد کرنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ حماس نے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر محاذ پر کارگر کوششیں جاری رکھیں، فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کے جذبے اور عزم کے باعث قابض اسرائیل کی جانب سے حماس کی اعلیٰ سطح کی قیادت، سرکردہ اراکین اور اس سے وابستہ افراد کو شہید، ان کی جائیدادوں کو تباہ اور اراکین کو گرفتار کیا جاتا رہا، جذبہ آزادی ختم کرنے کے لیے ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے رہے تاہم یہ جبرو ستم حماس کے جذبہ حب الوطنی کو کم نہ کر سکی بلکہ اس سے حماس کے صبر واستقامت میں مزید اضافہ ہی ہوتا رہا۔ حماس کو گرانے، اسے  دیوار سے لگانے اور سیاسی میدان میں اسے شکست دینے کے لیے اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی اور اوسلو گروپ کا مکروہ کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، داخلی اور خارجی دشمنوں کو ہر محاذ پر حماس کو دیوار سے لگانے میں ہمیشہ ہزیمت اور شکست کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔
حماس نے اپنے قیام کے پہلے سے ہی یہ عزم کر لیا تھا کہ وہ قبلہ اول، بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی چاہے اسے اس کی کتنی بھاری قیمت کیوں نہ چکانا پڑے۔ مختلف اوقات میں تنظیم کی قیادت کو بلیک میل کرنے اور انہیں لالچ اور خوف کے ذریعے اپنے مقاصد سے ہٹانے کی سازشیں بھی کی جاتی رہیں۔ تنظیم حماس جہاں ایک جانب اسرائیل کے خلاف مسلح مزاحمت پر یقین رکھتی ہے، وہیں وہ فلسطین میں داخلی سطح پر مفاہمت اور جمہوریت کے فروغ پر عمل پیرا ہے۔ اس سلسلے میں حماس فلسطینی پارلیمان کا ایک اہم حصہ ہے اور آئندہ بھی سیاسی میدان میں اپنے قدم جمائے رکھے گی۔ سیاسی محاذ پر حماس ملک میں اسلامی نظام پر مبنی نظام حکومت کے قیام پر یقین رکھتی ہے اور اس کی تمام تر پارلیمانی کوششیں اسی نقطے کے گرد گھومتی ہیں، ایک ایسا جمہوری اور شورائی نظام جس میں ملک کے تمام باشندوں کو اسلامی طرز زندگی کے مطابق زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

خبر کا کوڈ : 16689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش