0
Thursday 6 Dec 2012 14:26

قاہرہ، صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں، 2 افراد ہلاک، صدر کے 3 مشیر مستعفی

قاہرہ، صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں، 2 افراد ہلاک، صدر کے 3 مشیر مستعفی
اسلام ٹائمز۔ مصر میں اخوان المسلمین اور اپوزیشن میں جھڑپوں میں دو افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ صدر مرسی کے تین مشیروں کے استعفے کے بعد آئینی بحران مزید شدید ہو گیا ہے۔ صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں علاقہ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا۔ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر کریکر اور پٹرول بموں سے حملے کئے۔ گزشتہ روز بھی صدارتی محل کے قریب اخوان المسلمین کے کارکنوں اور اپوزیشن مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ صدر مرسی کے تین مشیروں نے آئینی مسودے پر اختلافات کا اظہار کرتے ہوئے استعفے دے دیئے ہیں۔ ادھر اپوزیشن رہنما امر موسٰی کا کہنا ہے آئینی بحران پر صدر مرسی سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ بحران حل کرنے کے لئے صدر مرسی کو پہل کرنا ہوگی۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق صدر کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کے دوران 2 افراد ہلاک جبکہ 32 زخمی ہوگئے جبکہ اسماعیلیہ میں حکمراں جماعت کا دفتر نذر آتش کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی مخالفین اور حامیوں میں جھڑپوں کے دوران پیٹرول بموں اور کریکرز کا استعمال بھی کیا گیا، جن میں 2 افراد ہلاک ہوگئے۔ مصر کے وزیراعظم ہاشم قندیل نے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ برداشت کا مظاہرہ کریں، تاکہ قومی مذاکرات کی راہ ہموار ہوسکے۔ مصر میں صدارتی محل کے باہر صدر مرسی کے ہزاروں حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں ہوئی ہیں، جن میں اخوان المسلمون کے حامیوں کو گولیاں مار کے ہلاک کیا گیا ہے، جبکہ صدارتی محل کے باہر کھڑی کاروں کو بھی آگ لگا دی ہے،اس دوران مظاہرین نے ایک دوسرے پر پیٹرول بم اور کریکرز بھی پھینکے۔ ان جھڑپوں میں 32 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ 

مصر کی مشتعل اپوزیشن نے اسماعیلیہ میں حکمراں جماعت اخوان المسلمون کے دفاتر کو جلا دیا ہے۔ صدر مرسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ جمہوریت بچانے کے لئے سڑکوں پر آگئے ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ کے بعد جامعہ الازہر کے امام اعظم احمد الطیب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد ترک کر دیں اور تباہی کا سلسلہ ختم کریں۔ ادھر مصری صدر محمد مرسی کے 3مشیروں نے استعفٰی دے دیا ہے۔ مصری نائب صدر محمود میکی نے امید ظاہر کی ہے کہ ملک میں نئے آئینی مسودے سے متعلق تنازعات کو حل کرنے کے لیے آئندہ چند گھنٹوں میں بریک تھرو ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 218498
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش