0
Thursday 27 Dec 2012 23:39

دفاع پاکستان کونسل نے کراچی میں قیام امن کیلئے 11 جنوری کو اسلام آباد تک مارچ کا اعلان کردیا

دفاع پاکستان کونسل نے کراچی میں قیام امن کیلئے 11 جنوری کو اسلام آباد تک مارچ کا اعلان کردیا
اسلام ٹائمز۔ 40 سے زائد مذہبی، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں وکلاء، علماء کرام اور تاجروں نے کراچی میں جاری دہشتگردی قتل و غارت گری کی ذمہ داری متحدہ قومی موومنٹ پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں شرعی عدالتیں قائم کرکے مجرموں کو سزا سنائی جائے، رینجرز کو اختیارات دئیے جائیں، گورنر سندھ کو برطرف کرکے غیر جانبدار گورنر مقرر کیا جائے، کراچی میں امن کے قیام کیلئے 11 جنوری کو اسلام آباد تک مارچ کیا جائے گا، کراچی کے مسئلے کے حل کیلئے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی، ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں کے لئے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق فوری عملدرآمد ممکن بنائے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے ادارہ نور حق میں کراچی کی صورتحال پر دفاع پاکستان کونسل کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس کی صدارت دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کی۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ، جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید، اہلسنت و الجماعت کے امیر مولانا احمد لدھیانوی، تحریک اتحاد کے جنرل (ر) حمید گل، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اسلم غوری، مسلم لیگ (ن) کے غوث علی شاہ، مہاجر قومی موومنٹ کے شمشاد غوری، مسلم لیگ (فنکشنل) کی نصرت سحر عباسی، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سید ضیاء عباس، انصارالامہ پاکستان کے مولانا فضل الرحمن خلیل، جماعت اہلحدیث کے حافظ عبدالغفار روپڑی، جمعیت علمائے اسلام (نظریاتی) کے مولانا عبدالقادر لونی، جماعت غربا اہلحدیث کے حافظ محمد سلفی، جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے صدر مولانا عبدالمالک، کیتھولک چرچ کے فادر صالح ڈائیگو، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی، موتمر عالم اسلامی کے میر نواز خان مروت، تحریک دفاع پاکستان کے زاہد بختاوری، جماعت اسلامی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مسلم پرویز اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو، کراچی کے امیر محمد حسین محنتی اور تمام جماعتوں کے مرکزی و صوبائی ذمہ دار بھی موجود تھے۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکومتی جماعتیں کراچی کے بدامنی کی ذمہ دار اور فریق ہیں اگر یہ امن و امان کیلئے مخلص ہیں تو ہمارے ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا، امریکا پورے پاکستان کو ایبٹ آباد بنانا چاہتا ہے، اگر فوج نے ذمہ داری پوری کی ہوتی تو ہم نہ نکلتے۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کا مقصد سیاست نہیں، ملکی دفاع اور داخلی استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کراچی میں امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ این آر او کے تحت قتل، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری جیسے جرائم میں ملوث 2500 افراد جس میں اکثریت ایم کیو ایم کی ہے کو رہا کردیا گیا ہے، 35 قاتلوں کو پیرول پر رہا کردیا گیا ان تمام ملزمان سمیت عاشورہ کے جلوس، بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانے والے بھتہ خوروں کو بھی پکڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی بدترین ٹارگٹ کلنگ میں گذشتہ چار سالوں میں سات ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ بھتہ خوری اپنے عروج پر ہے، ان حالات میں کراچی کے عام شہری شدید ترین اذیت کا شکار ہیں۔ کراچی میں انتخابات میں دھونس، دھاندلی، بوگس ووٹر لسٹ، پولنگ اسٹیشن پر قبضے، ٹھپہ انتخابات، الیکشن کمیشن کی بے بسی اور موجودہ حکومت کی جرائم میں مفاہمت کی پالیسی نے کراچی شہر کے امن، جمہوریت اور انتخابی تقدس کو پامال کردیا ہے۔ کراچی میں امن کی بحالی اور حقیقی نمائندگی کے لئے ناگزیر ہے کہ آئندہ انتخابات شفاف، پرامن اور غیر جانبدارانہ ہوں اور اس کے لئے ضروری ہے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔ ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں کے لئے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق فوری عملدرآمد ممکن بنائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مساجد، مدارس، امام بارگاہیں اور بے گناہ شہری و سیاسی کارکن ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بن رہے ہیں، کراچی میں امن و امان کے قیام کیلئے امن کارواں نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا جائے گا، مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ہم نے بات کی اور آج غوث علی شاہ موجود ہیں، کراچی میں وفاقی اور صوبائی حکومت عملا ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو فری ہینڈ حاصل ہے جس کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی بدامنی کے پیچھے وہ ذہن جو کہ کراچی کو مستقل بدامنی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی جانبداری ختم ہوگی تب ہی امن و امان کا قیام بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو آزادانہ جمہوری حق استعمال کرنے کا اختیار دیا جائے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ کراچی کا معاملہ حساس ہے، نواز شریف، عمران خان سے گزارش ہے کہ ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کا علاج وسیع تر سیاسی اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین ذرا سوچیں امن قائم ہوگا تو سیاست بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دہشتگردوں کے نام پر مسلمانوں کے خلاف جنگ مسلط کردی گئی ہے، امریکا نے دہشتگردی کے نام پر جھوٹ مسلط کیا ہے، موجودہ حالات میں تمام جماعتوں کو متحد ہوکر حالات کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات خراب کرنے میں انڈیا کا بڑا ہاتھ ہے۔ مولانا احمد لدھیانوی نے کہا کہ کراچی میں امن تباہ کرنے والی طاقتوں کو بے نقاب کرنے کیلئے اے پی سی پر جماعت اسلامی مبارک باد کی مستحق ہے، دن دیہاڑے علماء کرام کو شہید کیا جاتا ہے مگر قاتلوں کا کوئی پتہ نہیں چلتا۔ کراچی میں کوئی جماعت محفوظ نہیں ہے چاہے وہ حکومت میں ہو یا باہر۔ امن کیلئے کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے، انہوں نے کہا کہ غیر ملکی قوتوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 225624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش