0
Thursday 14 Mar 2013 09:27

سرینگر میں قابض فوج کی فائرنگ، شہری جاں بحق

سرینگر میں قابض فوج کی فائرنگ، شہری جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ سعد پورہ عید گاہ سرینگر میں اس وقت کہرام مچ گیا جب سی آر پی ایف اہلکاروں نے راہ چلتے ہوئے تین بیٹیوں کے باپ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس ہلاکت کے ساتھ ہی تہاڑ جیل میں افضل گورو کو تختہ دار پر چڑھائے جانے کے بعد چلی احتجاجی لہر کے دوران شہری ہلاکتوں کی تعداد 6 تک پہنچ گئی، اس ہلاکت کیخلاف صورہ اور سعدپورہ میں لوگوں نے زور دار احتجاج کیا، 20 دن قبل الطاف احمد کا 2 ماہ عمر کا لڑکا بھی چل بسا تھا، عینی شاہدین کے مطابق بمنہ میں ہوئے فدائین حملے کے تقریباً اڈھائی گھنٹے کے بعد سی آر پی ایف اہلکار ایک گاڑی میں سوار ہوکر عیدگاہ کے راستے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ جارہے تھے جنہیں وہاں زخمی اہلکاروں کو خون دینا تھا، جونہی سی آر پی ایف کی گاڑی بعد دوپہر 2 بجکر 10 منٹ پر علی جان روڑ پر صورہ کی طرف جارہی تھی تو زونی مر علاقہ کے نزدیک انہوں نے بلا جواز فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سعدپورہ عیدگاہ سرینگر کا 37 سالہ الطاف احمد وانی ولد عبدالاحد وانی چھاتی پر گولیاں لگنے کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا۔

لواحقین نے بتایا کہ الطاف اپنے پھوپھا کے ہمراہ صورہ سے اپنے گھر آرہا تھا کہ علی جان روڑ پر واقعہ آر اینڈ بی سٹور کے قریب سی آر پی ایف اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا، الطاف وانی کو فوری طور صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے وہاں اُسے مردہ قرار دے دیا، اس بارے میں ڈائریکٹر صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر شوکت حسین زرگر نے بتایا کہ زخمی الطاف احمد کو جب یہاں پہنچایا گیا تو وہ پہلے ہی دم توڑ چکا تھا، عینی شاہدین کے مطابق علاقہ پوری طرح سے پر امن تھا اور کہیں کوئی پتھراو نہیں ہورہا تھا، بمنہ میں ہوئے حملے کے بعد اس راستے سے کئی سی آر پی ایف گاڑیوں اسپتال کی طرف جاتی ہوئیں دیکھیں لیکن کسی جانب سے ان پر کوئی پتھراو نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کے آنے جانے میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی۔
خبر کا کوڈ : 246522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش