0
Monday 3 May 2010 09:49

نیویارک میں دہشت گردی کی ناکام کوشش،معاملہ پراسرار ہوتا جا رہا ہے

نیویارک میں دہشت گردی کی ناکام کوشش،معاملہ پراسرار ہوتا جا رہا ہے
اقوام متحدہ:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے رپوٹر عظیم ایم میاں کے مطابق ایرانی صدر احمدی نژاد کی نیویارک آٓمد سے صرف ایک روز قبل نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر ایک مشکوک وین کے ذریعے دہشتگردی کی ناکام کوشش کا مسئلہ مزید پراسرار ہوتا جارہا ہے،جبکہ پاکستانی طالبان کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد سے امریکی حکام زیادہ محتاط نظر آتے ہیں۔
دوسری جانب صدر اوباما نے پولیس اور ایف بی آئی کے اہلکاروں کی تعریف کی ہے کرتے ہوئے کہا ہے انہوں نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے شہریوں کی جان یں بچانے کیلئے قابل ستائش اقدامات کئے ہیں۔نیویارک کے میئر،حکام اور ایف بی آئی اس سلسلے میں تفصیلی تفتیش کے علاوہ متعدد پریس کانفرنسیں بھی منعقد کر چکے ہیں۔ایٹمی امور پراقوام متحدہ میں ہونے والی کانفرنس میں عالمی لیڈروں اور امریکی وزیر خارجہ کی شرکت کے باعث شہر میں سخت سیکورٹی انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ابھی تک اس واقعہ کے بارے میں جو تفصیلات ملی ہیں،ان کے مطابق اس وین پر جو لائسنس پلیٹ لگائی گئی ہے وہ ٹوٹی پھوٹی کاروں کے ایک یارڈ سے لیکر لگائی گئی تھی، جبکہ جس وین میں گیس کے سلنڈر اور دیگر خطرناک مواد لاد کر لایا گیا وہ بھی قریبی ریاست کنکٹی کٹ کے ایک کار گیراج سے حاصل کی گئی ہے۔ 
ایف بی آئی حکام نے اس سلسلے میں مزید تفتیش کیلئے نیویارک سے قریبی ریاست پنسلوانیا میں بھی الرٹ کر کے وہاں اپنے ایف بی آئی ایجنٹ متحرک کر دیئے ہیں ،جہاں کچھ گرفتاریوں کی توقع ہے۔ امریکی حکام کے مطابق پاکستانی طالبان کی ایک تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری اپنی ویب سائٹ پر قبول کر لی ہے۔
نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر پر دہشت گردی کی کوشش کے اس واقعہ سے نیویارک کے لوگوں میں ایک مرتبہ پھر خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔لیکن چند ویب سائٹس پر اس واقعہ کی ذمہ داری لینے کے دعوؤں کے باوجود امریکی حکام فی الوقت احتیاط کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جس طرح گیس کے ان سلنڈروں کو تاروں سے جوڑا گیا تھا اس کے نتیجے میں آ گ کا بہت بڑا شعلہ پیدا ہو سکتا تھا۔نیویارک کا ٹائمز اسکوائر اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز سے صرف چند منٹ کے فاصل اپک ہی اسٹریٹ پر واقع ہے۔جہاں ایٹمی امور کے بارے میں کانفرنس شروس ہو رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نیویارک کے میئر مائیکل بلوم برگ نے کہا ہے کہ کار بم کا ناکارہ بنا کر ٹائمز اسکوائر کو بڑی تباہی سے بچا لیا جبکہ امریکی صدر براک اوباما نے پولیس اہلکاروں کی بروقت کارروائی کو سراہا ہے۔نیویارک میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیکل بلوم برگ نے میڈیا کو بتایا کہ دہشتگرد کار بم کے ذریعے ٹائمز اسکوائر میں تباہی پھیلانا چاہتے تھے۔تاہم پولیس نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ نیویارک پولیس کمشنر رے منڈ کیلی نے میڈیا کو بتایا کہ کار سے برآمد ہونے والے کاٹن سے وائر،دھماکہ خیز مواد کے تین ٹینک،کریکرز برآمد ہوئے۔اس سے پہلے مشتبہ گاڑی ملنے کے بعد مشتبہ گاڑی سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہونے کے بعد خالی کرایا گیا تھا،پولیس کے مطابق مین ہیٹن میں ٹائمز اسکوائر کی فورٹی ففتھ اسٹریٹ پر نامعلوم شخص گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گیا۔جس کے کچھ دیر بعد گاڑی میں موجود دھماکا خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اڑانے کی کوشش کی گئی،تاہم مواد پوری طرح نہ پھٹ سکا اور گاڑی میں آگ لگ گئی۔ 
امریکی پولیس نے کہا ہے کہ نیویارک کے مشہور مقام ٹائمز اسکوائر پر کار بم نصب کرنے میں طالبان یا القاعدہ کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے،تاہم جائے وقوعہ سے اہم شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے۔امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کی سیکریٹری جینیٹ ناپولیٹیانو نے کہا کہ پولیس نے نیویارک ٹائمز اسکوائر پر بر وقت کارروائی کرتے ہوئے بڑے دہشت گرد حملے کو ناکام بنا دیا،تاہم ملوث عناصر سے متعلق فوری طور پرکچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ادھر تحریک طالبان پاکستان نے انٹرنیٹ پر جاری ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ نیو یارک میں حملے کی کوشش انھوں نے کی۔لیکن نیو یارک پولیس کمشنر ریمنڈ کیلی نے ان دعووٴں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں طالبان کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔پولیس کمشنر نے بتایا کہ گاڑی سے ملنے والے مواد کی اب تک پڑتال نہیں ہو سکی۔کیلی نے بتایا کہ نیو یارک ٹائمز اسکوائر پر سخت سیکورٹی تعینات کر کے اسے عام افراد کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ادھر امریکی صدربراک حسین اوبامہ نے بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امریکی شہروں کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔


خبر کا کوڈ : 24983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش