0
Saturday 6 Apr 2013 11:50

جعلی ادویہ فراہمی معاملہ، مقبوضہ کشمیر کے کنٹرولر ڈرگ سٹورز معطل

جعلی ادویہ فراہمی معاملہ، مقبوضہ کشمیر کے کنٹرولر ڈرگ سٹورز معطل
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر صحت شام لعل شرما کے دور میں جون 2012ء میں محکمہ صحت کی پرچیز کمیٹی کی جانب سے ضد انفیکشن ٹکیاں سرکاری ہسپتالوں کو سپلائی کرنے کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی جموں کی ایک ادویہ کمپنی پر جعلی ٹکیاں فراہم کرنے کی پاداش میں پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ اس ضمن میں کنٹرولر ڈرگ سٹورز کشمیر کو معطل کرکے ایک سہ نفری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو 15 روز کے اندر اندر مقامی حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی، اس دوران اس بات کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ جموں کی مذکورہ کمپنی کو اگر چہ میڈلی فرما سیوٹیکلز لمیٹیڈ نامی کمپنی کی دوا فراہم کرنے کی منظوری دی گئی تھی تاہم جموں میں ہی قائم ڈرگ پرچیز کمیٹی کی ناک کے نیچے مذکورہ کمپنی نے ہماچل پردیش کی ایک دواساز کمپنی کی ٹکیاں سرکاری ہسپتالوں کو سپلائی کیں جن میں مطلوبہ دوائی کا کہیں نام و نشان تک نہیں تھا بلکہ ٹکیوں میں صرف آٹا بھرا ہوا تھا۔

جموں و کشمیر اسمبلی کے آخری روز ممبران اسمبلی کی جانب سے اس معاملہ پر شور مچانے کے بعد ریاستی وزیر مملکت برائے صحت (آزانہ چارج) شبیر احمد خان نے ایک تحریری بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ حکومت جموں کی نجی کمپنی میسرز لائف لائن فارما کو سرجیکل لمیٹیڈ کی جانب سے Maximizin-625 نامی جعلی اور غیر معیاری ضد انفیکشن دوائی سپلائی کئے جانے کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور پہلے مرحلہ پر کنٹرولر ڈرگ سٹورز کشمیر کو معطل کرکے انکوائری مکمل ہونے تک نظامت صحت جموں کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

اس موقعہ پر ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید اور جی ایم سروری نے کہا کہ اگر چہ مقامی حکومت نے رپورٹ پیش کی ہے تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مضر صحت ادویات سپلائی کرنے والوں کے خلاف کیا کاروائی عمل میں لائی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دوائی کے نام پر زہر دیا جارہا ہے اور اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا، قابل ذکر ہے کہ 2012ء میں شام لعل شرما صحت کے وزیر تھے جبکہ سنٹرل پرچیز کمیٹی بھی جموں میں ہی قائم ہے اور کمیٹی کی ناک کے نیچے جعلی اور غیر معیاری دوائی مقبوضہ کشمیر کے ہسپتالوں کو سپلائی ہوئی ہے تاہم حکام کو یا تو خبر نہ ہوئی یا جان بوجھ کر خاموش رہے۔
خبر کا کوڈ : 251929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش