0
Friday 19 Jul 2013 09:40

ہلاکتوں کیخلاف مزاحمتی رہنماوں کی تین روزہ ہڑتال کی اپیل

ہلاکتوں کیخلاف مزاحمتی رہنماوں کی تین روزہ ہڑتال کی اپیل
اسلام ٹائمز۔ داڑم گول رام بن میں پیش آئے واقعہ کیخلاف سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک سمیت کئی دیگر علیحدگی پسند لیڈران نے تین دن کیلئے احتجاجی ہڑتال کی کال دی ہے، جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں گول گلاب گڑھ میں پیش آئے سانحے پر اپنے گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس کیخلاف جمعہ، سنیچر اور اتوار کو ریاست گیر ہڑتال اور مظاہرے کرنے کی کال دی ہے، انہوں نے توہین قرآن اور شہادتوں کے لئے ذمہ دار اہلکاروں کو سرِعام سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، گول سانحے کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف مسلمانوں کا منظم قتلِ عام کررہا ہے، بلکہ وہ ان کے دین کیخلاف بھی برسرِ جنگ ہے، یہ ایک ناقابل برداشت صورتحال ہے اور اس کے خلاف منظم احتجاج کرنا مسلمانوں پر نماز اور روزے کی طرح فرض ہے، انہوں نے کہا کہ مسلمان سب کچھ سہہ سکتا ہے، البتہ قرآن اور دوسرے شعائر اسلام کی توہین کو وہ کسی بھی صورت میں اور کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ گول سانحہ تمام کشمیریوں میں ایک نئی تحریک پیدا کرنے کا باعث ہونا چاہیے اور ہمیں بھارت کو پیغام پہنچانا چاہیے کہ وہ اب زیادہ دیر تک اپنے جبری قبضے کو قائم نہیں رکھ سکتے ہیں اور انہیں چار و ناچار جموں کشمیر کو چھوڑ کر جانا ہوگا۔

ادھر میرواعظ عمر فاروق نے جنہیں رام بن میں پیش آئے خونین واقعہ کے فوراً بعد اپنے گھر میں نظر بند کردیا گیا اور انکی نقل و حرکت کو بھاری پولیس جماو کے تحت مسدود کردیا گیا نے گول رام بن میں سرکاری فورسز بی ایس ایف کے ہاتھوں مقامی دارالعلوم پر حملے اور قرآن کریم کی بے حرمتی کیخلاف پرامن مظاہرین پر بلاجواز فائرنگ کے نتیجے میں نصف درجن سے زائد افراد کو شہید اور درجنوں افراد کو زخمی کئے جانے کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 284607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش