0
Monday 16 Sep 2013 14:28

حکومت بلوچستان کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اُٹھائے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت بلوچستان کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اُٹھائے، مولانا عبدالغفور حیدری

اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے جے یو آئی کے ضلع قلات کی مجلس شوریٰ سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ کے استعفیٰ پر نورا کشتی بند ہونی چاہیئے۔ جمعیت کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ڈما ڈھول ہے اور صوبے کو درپیش مسائل حل کرنے میں مسلسل ناکام رہی ہے۔ بلوچستان کے حالات کو درست کرنے کیلئے پیش رفت کریں۔ اس موقع پر جمعیت کے سابق صوبائی وزیر مولانا محمد عطاءاللہ، سابق نائب ناظم مولانا عبدالرحمن اور دیگر مجلس شوریٰ کے ممبران موجود تھے۔ جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام موجودہ حکومت کو موقع فراہم کر رہی ہے کہ وہ بلوچستان کے حالات کو درست کرنے کیلئے پیشرفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے باوجود ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ اگر وہ اپنی نااہلی کی وجہ ہسے قبل از وقت تحلیل ہو جاتی ہے تو اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہو گا۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت تین مہینے میں کابینہ مکمل نہیں کرسکی تو امن و امان کیا بحال کرے گی۔ اس وقت بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے اور جمعیت علماء اسلام بلوچستان میں تسلسل کیساتھ اغواء برائے تاوان، اغواء نما گرفتاریاں اور مسخ شدہ لاشوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت کے کارکن شہید کیے جا رہے ہیں، اغواء کئے جا رہے ہیں۔ اگر ایسے واقعات کا سدباب نہیں کیا گیا تو جے یو آئی اپنی حکمت عملی طے کریگی۔ انہوں نے پنجگور میں حافظ طاہر اور حافظ ظاہر کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ مولانا حیدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گورنر سندھ کے استعفیٰ پر اب نورا کشی بند ہونا چاہیئے۔ ماضی میں بھی گورنر سندھ کے حوالے سے بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع تھا اور اب بھی اسی بات کو پھر دہرایا جا رہا ہے۔ البتہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن صوبائی اور وفاقی حکومت کا ایک درست فیصلہ ہے، جمعیت علماء اسلام اس فیصلے کی مکمل تائید کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو سیاسی جماعتوں نے میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے اور ہر جماعت کا عسکری ونگ ہے، جو دہشت گردی اور بدامنی میں مصروف ہیں۔

کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن پر سینیٹر مولانا حیدری نے مزید کہا کہ وہاں جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنے کے بعد انکی پارٹی کے عہدیدار چیخ اٹھے ہیں۔ جبکہ وہ پہلے مطالبہ کرتے تھے کہ کراچی میں فوجی آپریشن کرے۔ انہوں نے کہا کہ کرچی کا مسئلہ تب حل ہوگا جب سیاسی جماعتیں اپنی عسکری ونگز ختم کرے یا پھر انکا قلع قمع ہونے دیں۔ تا کہ کراچی کے حالات بہتر ہوں اور تاجر برادری بغیر خوف خطرے کے اپنا کاروبار کرسکیں۔

خبر کا کوڈ : 302260
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش