0
Wednesday 5 Mar 2014 12:56

طالبان کا عدالتوں پر حملہ ملک میں قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنیکے مترادف ہے، سید محمد رضا

طالبان کا عدالتوں پر حملہ ملک میں قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنیکے مترادف ہے، سید محمد رضا

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء سید محمد رضا نے کہا ہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد کچہری میں خودکُش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سابقہ اور موجودہ حکومت کی نرمی اور دہشت گردوں کے خلاف بروقت کاروائی نہ کرنے کی وجہ سے آج دہشت گرد طاقتور ہو کر ملک بھر میں اس قدر پھیل چکے ہیں کہ اب اسلام آباد بھی دہشت گردوں کی کاروائیوں سے محفوظ نہیں رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومت اور طالبان کے مابین پردے کے پیچھے کیا باتیں ہو رہی ہیں، قوم کو اس سے فوری آگاہ کیا جائے۔ اسلام آباد کے دلخراش واقعہ کے بعد طالبان کی طرف سے ایک ماہ کے لئے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان دھوکہ کے سواء کچھ نہیں۔ اگر طالبان اپنی نیت میں صاف ہوتے تو وہ جنگ بندی کے لئے ایک ماہ کی مدت مقرر ہی نہ کرتے۔ طالبان کی طرف سے ایک ماہ کی جنگ بندی کی پیشکش مزید خدشات کو جنم دے رہی ہے۔

انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے باوجود دہشتگرد گروہوں کی جانب سے جاری حملوں کو روکنا اگر طالبان کے بس کی بات نہیں تو حکومت پھر طالبان سے کیوں مذاکرات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں پر حملہ ملک میں قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ طالبان اور ان کے حامی پاکستانی فوج کو مذاکرات اور جنگ بندی کے نام پر تھکا دینا چاہتے ہیں۔ طالبان کو جیسے ہی کوئی کمزور لمحہ میسر آتا ہے، وہ کسی بھی دہشت گردانہ کاروائی سے دریغ نہیں کرتے۔ اگلے روز میڈیا پر واقعہ سے اظہار لاتعلقی بھی کرتے ہیں۔ طالبان دہشت گردوں کو صرف اُن سیاسی اور مذہبی حلقوں کی وجہ سے ملک میں اپنی طاقت کو یکجا کرنے کا موقع مل رہا ہے جو مذاکرات کے نام پر اِن دہشت گردوں کی میڈیا میں برملا حمایت کر رہے ہیں۔ طالبان کی طرف سے پاکستان کے معصوم عوام، میڈیا کے افراد، پولیس، افواج پاکستان اور اب عدلیہ پر حملے کے بعد وقت آ چکا ہے کہ اِن کے خلاف آپریشن کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 358157
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش