0
Monday 12 Jan 2015 10:43

بھارتی افواج میں ذہنی دباؤ، 8 برس میں 30 ہزار 297 اہلکار فوجی نوکری چھوڑ کر بھاگ گئے

بھارتی افواج میں ذہنی دباؤ، 8 برس میں 30 ہزار 297 اہلکار فوجی نوکری چھوڑ کر بھاگ گئے
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر سمیت ہندوستان کی شورش زدہ ریاستوں میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کو بڑے پیمانے پر ’’ذہنی تناو ٔ‘‘ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پچھلے 8 برس سے 30 ہزار 297 اہلکار فورس چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔ اس بات کا خلاصہ سی آر پی ایف پر تیار کردہ ایک تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے، اس رپورٹ کے مطابق تین لاکھ نفری پر مشتمل سی پی آر ایف میں متعدد اہلکاروں کو شادی شدہ اور گھریلو زندگی میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ ان کے بچے بھی بہتر تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے، رپورٹ میں اس جانب بھی اشارہ ہوا ہے کہ ان اہلکاروں کو انتہائی ناگفتہ بہہ حالات میں زندگی گزارنا پڑ رہے جس کی وجہ سے ان کی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، رپورٹ کے مطابق اس فورس کا 80-85 فیصد حصہ ہمیشہ شورش زدہ علاقوں میں ڈیوٹی پر لگا رہتا ہے، 37 فیصد نفری 10 ریاستوں میں پھیلے نکسلیوں سے لڑ رہے ہیں جب کہ 28 فیصد جموں و کشمیر میں شورش کے مقابلے پر ڈٹے ہیں 16 فیصد کو شمال مشرقی ریاستوں میں دراندازی کے تدارک پر تعینات کیا گیا ہے، رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ سخت ترین حالات سے نپٹ رہے یہ اہلکار اپنے جاندانوں کی شادی غمی اور دیگر موقعوں پر ساتھ نہیں رہ پاتے جس کی وجہ سے ان میں اکیلے پن کا احساس پیدا ہو جاتا ہے اور ان کی شادی شدہ زندگی میں خلل پڑنے لگتے ہیں، رپورٹ کے مطابق ان اہلکاروں کوا پنے لئے اور اپنے بچوں کیلئے صحیح رشتہ تلاش کرنے میں بھی دقتیں پیش آتی ہے، ان کے بچوں کو والدین کی روک ٹوک بھی میسر نہیں رہتی اور اس کے کچھ معمالات میں منفی نتائج بھی سامنے آتے ہیں، اس وجہ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ فورسز اہلکار اپنے بچوں کی شادی کبھی فوج یا نیم فوجی جوانوں سے نہیں کرواتے، اس تجزیاتی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 85 فیصد اہلکاروں کو اپنے کنبے ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں جس کی وجہ سے ان کے بچوں کی تعلیم پر برا اثر پڑ رہا ہے، یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف 42 فیصد سی آر پی ایف اہلکاروں کے بچے میٹرک سے آگے پڑھ پاتے ہیں، صرف 11.33 فیصد بچے گریجویشن تک پڑھتے ہیں اور اس سے آگے پوسٹ گریجویش 3.54 فیصد بچے ہی کرتے ہیں، ان سب مسائل سے ان اہلکاروں کو شدید ذہنی دباو کا سامنا ہوتا ہے، رپورٹ کے مطابق پچھلے 8 برس سے 30 ہزار 297 اہلکار فورس چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں، رپورٹ میں سی آر پی ایف افسران کی طرف سے جوانوں کے مسائل کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کئے جانے کو بھی اس حالات زار کیلئے مورد الزام ٹھہرایا ہے، رپورٹ کے مطابق ان اہلکاروں کو ایک برس میں 2 ماہ کی رخصت کا حق حاصل ہوتا ہے تاہم ان کے علاقوں میں درپیش حالات کی وجہ سے وہ یہ چھٹیاں مکمل طور سے کر ہی نہیں پاتے۔
خبر کا کوڈ : 431878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش