0
Thursday 11 Nov 2010 21:20

کراچی،سی آئی ڈی کے دفتر میں دھماکہ،20 جاں بحق،100 سے زائد زخمی شواہد اکٹھے کر لئے گئے

کراچی،سی آئی ڈی کے دفتر میں دھماکہ،20 جاں بحق،100 سے زائد زخمی شواہد اکٹھے کر لئے گئے
کراچی:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے،ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔گزشتہ روز کراچی میں وزیراعلی ہاوٴس کے قریب ریڈ زون میں سی آئی ڈی سول لائنز کی عمارت پر دہشت گردوں کے حملے نے شہریوں کو ایک بار پھر خوف اور عدم تحفظ کا شکار کر دیا۔کراچی میں وزیراعلیٰ ہاوٴس سے چند گز کے فاصلے پر دہشت گردوں نے بارود سے بھرا ٹرک سول لائنز تھانے میں دھماکے سے اڑا دیا۔جس سے بیس افراد جاں بحق اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ 
دھماکے سے پہلے دہشت گردوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں میں پندرہ منٹ تک دو بدو فائرنگ کا تبادلہ ہوا،جس کے بعد حملہ آوروں نے بارود سے بھرا شہزور ٹرک پولیس اسٹیشن میں دھماکے سے اڑا دیا۔تھانے کی عمارت دھماکے سے مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی اور جائے دھماکہ پر پندرہ سے بیس فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔سو گز کے اندر مکانات بھی ملبے کا ڈھیر ہو گئے۔علاقے میں دھول اور مٹی کے بادل چھا گئے۔دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی،جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ 
عینی شاہدین کے مطابق دہشت گردوں نے عمارت میں داخل ہونے سے پہلے گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں سے مقابلہ کیا اور گیٹ توڑ کر سول لائنز کے رہائشی علاقے میں داخل ہو گئے،جہاں انہوں نے گاڑی دھماکے سے اڑا دی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے رات گئے اطراف کی عمارتوں،رہائشی کمپاوٴنڈز اور دفاتر کی تلاشی لی اور شواہد اکھٹے کئے اور دھماکے کیلئے استعمال ہونے والے ٹرک کے پرزے بھی اپنے قبضے میں لے لئے۔
وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا،آئی جی سندھ اور سی سی پی او کراچی نے سول لائنز دھماکے کی نوعیت میریٹ ہوٹل اسلام آباد دھماکے جیسی قرار دی۔پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں ایک ہزار کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔دھماکے سے جاں بحق ہونے والے بیس افراد کی لاشیں اور ایک سو دس زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔زخمیوں میں بیس خواتین شامل ہیں۔اٹھائیس زخمی سول اسپتال میں متعدد شدید زخمی آغا خان اسپتال اور پی این ایس شفا میں زیر علاج ہیں۔ 
جاں بحق ہونے والوں میں انسپکٹر سی آئی ڈی عبدالقادر،سپاہی محمد اکبر اور امجد علی،ایف سی اہلکار سید ساجد حسین اور ساجد علی شامل ہیں۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر نے گیارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔کراچی میں پہلی بار دہشت گردوں نے ریڈ زون میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پندرہ منٹ تک دو بدو لڑائی کی،تھانے پر دستی بم پھینکے،راکٹ فائر کئے اور ایک ہزار کلو گرام بارود سے بھرا ٹرک دھماکے سے اڑا دیا،جس سے شہر میں سیکورٹی کی قلعی کھل گئی۔ 
پی آئی ڈی سی کے قریب سی آئی ڈی سول لائنز کے دفتر میں دھماکہ،20 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔آج نیوز کے مطابق کراچی میں پی آئی ڈی سی کے قریب سی آئی ڈی سول لائنز کے دفتر میں زور دار دھماکہ ہوا ہے دھماکے کے نتیجے میں عمارت تباہ ہو گئی۔دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ اردگرد کے دس مکانات منہدم ہو گئے،ملبے تلے کئی افراد دبے ہوئے ہیں۔دھماکے سے زمین میں بارہ سے پندرہ فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔ دھماکے کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔
صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔اس دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک سی آئی ڈی کی عمارت سے ٹکرایا گیا۔دھماکہ میریٹ ہوٹل اسلام آباد جیسی نوعیت کا تھا۔دھماکے سے قبل پانچ سے چھ ملزموں نے فائرنگ کی۔پولیس،رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔زخمیوں میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔واضح رہے کہ سی آئی ڈی پولیس نے گزشتہ روز کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے چھ دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔ 
خبر کا کوڈ : 43803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش