0
Saturday 6 Aug 2011 20:38

کیمرون منٹر کا دورہ کوئٹہ ملکی سلامتی و وقار کے منافی ہے، قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دی گئی تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے، منور حسن

کیمرون منٹر کا دورہ کوئٹہ ملکی سلامتی و وقار کے منافی ہے، قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دی گئی تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے، منور حسن
کراچی:اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے امریکی سفیر کیمرون منٹر کے دورہ کوئٹہ کو ملکی سلامتی کے تقاضوں کے منافی قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو امریکی کالونی نہ بننے دیا جائے۔ منصورہ سے جاری ایک بیان میں سید منور حسن نے کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت اور امریکا کا ہاتھ ہے، امریکا کوئٹہ میں اپنا قونصل خانہ کھولنے کے لیے بھی اصرار کر رہا ہے، تاکہ وہ براہ راست بلوچ قوم پرستوں سے رابطے قائم کر سکے، انہوں نے کہا کہ امریکا بلوچستان میں چین کے ترقیاتی کام کی بندش اور اثر و رسوخ کا خاتمہ چاہتا ہے اس لیے شورش کی سرپرستی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کو کوئٹہ میں قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دی گئی تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔
دیگر ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے امریکی سفیر کیمرون منٹر کے دورہ کوئٹہ اور ان کی پراسرار سرگرمیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ملکی سلامتی کے تقاضوں کے منافی قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو اس حد تک امریکی کالونی نہ بننے دے کہ امریکی سفیر وائسرائے بن کر پورے ملک میں آزادانہ دورے کرتا پھرے اور جس سے چاہے ملاقاتیں کرے۔ ہفتے کو اپنے بیان میں سید منور حسن نے کہا کہ امریکی سفیر کیمرون منٹر کو کن سفارتی قواعد و ضوابط کے تحت کوئٹہ کے دورے کی اجازت دی گئی۔؟ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت اور امریکا کا ہاتھ ہے۔ امریکا کوئٹہ میں اپنا قونصل خانہ کھولنے کے لیے بھی اصرار کر رہا ہے، تاکہ وہ براہ راست بلوچ قوم پرستوں سے رابطے میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بلوچستان میں چین کی طرف سے ترقیاتی کاموں کی بندش اور اثر و رسوخ کا خاتمہ چاہتا ہے، اس لیے شورش کی سرپرستی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک افغان سرحد پر بھارت کے 2 درجن سے زائد قونصل خانے بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں پہلے سے ہی سرگرم عمل ہیں جو اپنے ایجنٹوں کو اسلحہ اور روپیہ پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔ امریکا کو کوئٹہ میں قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دی گئی تو وہاں حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 89869
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش