0
Thursday 1 Dec 2011 00:13

انسانی ترقی کی فہرست میں پاکستان 145 ویں نمبر پر ہے، یو این ڈی پی کی رپورٹ

انسانی ترقی کی فہرست میں پاکستان 145 ویں نمبر پر ہے، یو این ڈی پی کی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی نے کہا ہے کہ انسانی ترقی کے حوالے سے پاکستان دنیا کے 187 ممالک کی فہرست میں 145 نمبر پر پہنچ گیا جبکہ اس کی مجموعی آبادی کا 60 فیصد حصہ مختلف سماجی سہولیات سے محرومی کا شکار ہے۔ یو این ڈی پی کی جانب سے جاری انسانی وسائل کی ترقی کی رپورٹ ایک تقریب 2011ء جاری کی گئی ہے۔ یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر ٹو شیپیرو ٹاناکا نے رپورٹ کے مندرجات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان انسانی وسائل کی ترقی کے حوالے سے انتہائی کم ترقی کے ممالک کے گروپ میں شامل ہے اور 187 مالک کی فہرست میں 145ویں نمبر ہے۔ اس گروپ میں کینیا، بنگلہ دیش، انگولہ، سیانمر، یمن، کیمرون، مالی، سوڈان، مروانڈا، زمیبا، ڈآوگو، وسطیٰ ایشیا، نائیجریا، نیپال، یوگنڈا، افغانستان اور ایتھوپیا جیسے ممالک شامل ہیں جبکہ سری لنکا 97ویں نمبر پر، بھارت 134ویں نمبر پر، چین 101 ویں، بھوٹان 141ویں نمبر کے ساتھ درمیان انسانی ترقی کے گروپ میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہیومن ڈویلپمنٹ انڈس (ویلیو) 0.504، انسانی زندگی 65 سال فی گراس نیشنک انکم 2550 ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے رحجان سے انسانی ترقی کی کوششوں کو شدید خطرات لاحق ہے۔ موسمی تبدیلی کے باعث پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں آتی ہیں۔ جس سے اس کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انسانی ترقی کے لئے غیر مساوی ترقی سے انسانی ترقی کو 23 فیصد نقصان پہنچ رہا ہے۔ صحت، تعلیم اور محرومیوں میں اضافے اور آمدن میں پائے جانے والے فرق سے صورت حال مشکلات کا شکار ہو رہی ہے۔ جس سے انسانی ترقی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلی میں تیزی کے ساتھ تبدیلی آ رہی ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے اور بارشوں میں کمی سے ماحول کو سخت خطرات لاحق ہیں۔ اس صورت حال میں قدرتی آفات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں تعلیم، صحت سمیت سماجی شعبے کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ موسمی تبدیلی سے جنگلات اور اس سے متعلقہ شعبے میں وابستہ 39کروڑ آباد کے روز کو بھی خطرات لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں خاندانی منصوبہ بندی، ماحول کو صاف ستھرا رکھنے، شمسی توانائی اور قابل تجدید توانائی کو فروغ اور گلوبل انوویشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015ء کے چیلنج ڈویلپمنٹ کے تقررہ اہداف سے بڑھ کر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ چیلنج ڈویلپمنٹ کے بعض اعشاریوں میں پاکستان پہلے ہی پیچھے ہے۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان امور پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی سہولتوں تک غیر مساوی رسائی اور کم وسائل کے شعبوں اور ملکوں کو مالی وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے مالی وسائل کے نئے راستے تلاش کرنا پڑیں گے۔
خبر کا کوڈ : 118830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش