0
Monday 9 Jan 2012 15:15

میمو سنجیدہ معاملہ ہے، صدر نے عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، نواز شریف

میمو سنجیدہ معاملہ ہے، صدر نے عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کا کہنا ہے کہ صدر نے میمو کیس میں صرف پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول کرنے کا کہہ کر عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوں کے چہرے قوم کے سامنے بے نقاب ہونے چاہئیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا سازش کرنے والوں کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر نے میمو کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول کرنے کا کہہ کر عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ نواز شریف نے کہا میمو اہم اور خطرناک معاملہ ہے اور وہ عدالتوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔ نواز شریف نے کہا پٹیشن نہ دیتا تو معاملہ کمیٹی کے سپرد بھی نہ کیا جاتا۔ میڈیا اور دانشمند افراد ان کے نظریئے کو سمجھ گئے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میمو ایک سنجیدہ معاملہ ہے، ہم نے کسی پر الزام عائد نہیں کیا لیکن کسی نہ کسی نے سازش کی ضرور ہے، وہ چہرے بے نقاب ہونے چاہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ قومی اسمبلی کی سلامتی کمیٹی نے میمو کیس پر کوئی کام نہیں کیا، میمو کا معاملہ ایک خطرناک ایشو اور پاکستان کے خلاف سازش ہے اور جو کوئی بھی اس میں ملوث ہے ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہییں، ہم نے نہ حقانی صاحب کا نام لیا نہ صدر زرداری کا، صرف اس معاملے کی تحقیقات کیلئے درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی مسلسل حکم عدولی کی وجہ سے آج حکومت کو یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این آر او کیس پر عمل درآمد کو بی بی کی قبر کے ٹرائل سے نہیں جوڑنا چاہیے، قوم جاننا چاہتی ہے کہ سوئس بینکوں میں پڑی 60ملین ڈالر کی رقم کس کی ہے، اگر خط نہیں لکھا جا سکتا تو کم از کم یہ ہی بتا دیں کہ رقم قوم کی ہے یا کسی کی ذاتی ملکیت، قوم کا پیسہ ہر صورت قوم ہی کو واپس ملنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 128878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش