0
Saturday 11 Feb 2012 21:14

سینیٹ کے آئندہ انتخابات کیلئے پی پی بلوچستان میں اختلافات

سینیٹ کے آئندہ انتخابات کیلئے پی پی بلوچستان میں اختلافات

اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کے انتخاب کے لیے امیدواروں کی نامزدگی پر اختلافات کے بعد پیپلزپارٹی بلوچستان کے صوبائی نائب صدر نے اپنے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔ پیپلز پارٹی بلوچستان کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت غلام اکبر لاسی نےجمعہ کے روز پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ سینیٹ کے آئندہ انتخابات کے لیے بلوچستان سے پیپلز پارٹی نے پانچ امیدوار نامزد کیے ہیں۔ان امیدواروں میں گورنر بلوچستان نواب ذوالفقارمگسی کے صاحبزادے بیرسٹر سیف اللہ مگسی، سابق وفاقی وزیر سردار فتح محمد حسنی، ممتاز صحافی جاوید احمد، محمد یوسف بلوچ اور حنا گلزار شامل ہیں۔ ان ناموں کے اعلان پر پارٹی کے سینیئر کارکنوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور غلام اکبر لاسی کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم میں قربانیاں دینے والوں کارکنوں کو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سینیئر کارکنوں نے پارٹی کے لیے قربانیاں دیں اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں صرف اس لیے کہ کہیں انہیں بھی عزت کا مقام مل جائے گا لیکن جب سے موجودہ حکومت برسرِ اقتدار آئی ہے تو سینیئر کارکنوں کو یکسر نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس بارے میں پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر اور صوبائی وزیر بے محکمہ میر صادق عمرانی کا کہنا ہے کہ جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ درست ہوگا۔ یاد رہے کہ گورنربلوچستان نواب ذوالفقار مگسی کے صاحبزادے نے جمعرات کے روز کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا جبکہ یوسف بلوچ کا تعلق کراچی سے ہے۔ 

ماضی میں بھی سینیٹ کے لیے بلوچستان کی نشتوں پر دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے مالی طور پر مستحکم امیدوار منتخب ہو چکے ہیں۔ لیکن اس بار بلوچستان اسمبلی کے ذیادہ تر ارکان اور پارٹیوں نے موقف پیش کیا ہے کہ وہ دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والوں کو بلوچستان سے سینیٹ کی نشستوں پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اس عمل سے بلوچستان کے عوام میں پائی جانے والی احساس محرومی مزید بڑھ جائےگی۔

خبر کا کوڈ : 137011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش