0
Tuesday 21 Feb 2012 23:50

نیٹو کی طرف سے قرآن مجید کی بےحرمتی کےخلاف مظاہرے

نیٹو کی طرف سے قرآن مجید کی بےحرمتی کےخلاف مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں نیٹو کی طرف سے قرآن مجید اور دیگر اسلامی کتب کی بےحرمتی کے ردعمل میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے، نیٹو کمانڈر نے غیر ملکی فوجیوں کی طرف سے معذرت کی ہے۔ مظاہرین نے بگرام ایئربیس جہاں یہ واقعہ پیش آیا کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ضلعی حکومت کی عمارت کو بند کر دیا اور لوگوں کو شہر کے مرکز میں آنے سے روک دیا۔ مغربی حکام نے غیر ملکیوں کو خبردار کرتے ہوئے اپنے گھروں تک محدود رہنے کی تاکید کی ہے۔ جنرل جان آر ایلن نے اپنے بیان میں افغان صدر حامد کرزئی اور افغان عوام سے معافی مانگی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایساف کے اہلکاروں نے بگرام ایئر بیس میں اسلامی مواد جس میں قرآن مجید کے بھی نسخے شامل تھے انہیں نامناسب طریقے ٹھکانے لگانے کی کوشش کی۔ 

بیان میں کہا گیا جب ہمیں اس فعل کا علم ہوا ہم نے فوری مداخلت کی اور اسے روکا اور برآمدی مواد کو مذہبی حکام کی طرف سے مناسب طریقے سے سنبھالا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی مکمل تحقیق کر رہے ہیں اور ہم اس میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کریں گے۔ نیٹو کمانڈر نے افغان عوام کی یقین دہانی کے لئے "میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ کسی بھی طرح یہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا تھا"جیسے الفاظ استعمال کئے۔ افغانستان میں اس بات پر لوگ مشتعل ہیں کہ نیٹو اہلکار قرآن مجید نسخوں کو جلانے کے لئے لے کر جانے والے تھے۔ نیٹو بیس پر افغان ملازمین نے اس اقدام کو فوری روکا۔ جنرل ایلن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ان مقامی اہلکاروں کا مشکور ہوں جنہوں نے ہمیں غلطی کی نشاندہی میں مدد دی اور فوری مداخلت کر کے روک دیا۔
خبر کا کوڈ : 139760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش