اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے مسلم لیگ ن ایجنسیوں کی پیداوار قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ن لیگ کے رہنماوں کے اصغر خان کیس کے حوالے سے بیانات کا نوٹس لیں۔ لاہور میں
اسلام ٹائمز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو میں راجہ ریاض نے کہا کہ اصغر خان کیس پیپلز پارٹی نہیں، سپریم کورٹ نے شروع کیا ہے۔ اصغر خان کیس پیپلز پارٹی عدالت میں لے کر نہیں گئی اور اس کے زیر سماعت آنے میں پیپلز پارٹی کے کردار کا الزام توہین عدالت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے پیپلز پارٹی کے تعلقات کیسے ہیں۔ پوری قوم آگاہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اصولوں کا درس دینے والے میاں برادران اصغر خان کیس میں بری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں۔ انہیں قوم سے معافی مانگ کر سیاست کو خیر باد کہہ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ مسلم لیگ ن کے رہنماوں کے بیانات کا نوٹس لے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جس طرح میمو اسکینڈل میں میاں نواز شریف عدالت گئے، اسی طرح انہیں اصغر خان کیس میں اپنے اوپر لگے الزامات کی وضاحت کے لیے عدالت سے رجوع کرنا چاہیے۔ نوٹس دینا اور قانونی کارروائی کا حصہ بننے میں بہت فرق ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے لفافوں پر اقتدار حاصل کیا، انہیں ایجنسیوں سے وصول کی گئی رقم مارک آپ کے ساتھ واپس لوٹانی چاہیے۔