0
Thursday 12 Apr 2012 17:47

کراچی میں پولیس اہلکار ہی ٹارگٹ کلر نکلے

کراچی میں پولیس اہلکار ہی ٹارگٹ کلر نکلے
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دو ایسے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کا تعلق محض سیاسی گروہوں سے نہیں بلکہ ان میں سے ایک باقاعدہ پولیس کا ملازم بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے قدیم ترین گنجان ترین علاقے لیاری سے گرفتار ہونے والے ملزمان کے بارے میں سندھ پولیس کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں ایک پولیس کا ملازم جبکہ دوسرا ایک پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔

لیاری میں طویل عرصے سے جاری قتل و غارت گری جسے وقتاً فوقتاً حکومتی اتحادی جماعتوں کی سرپرستی حاصل رہی ہے، سے منسوب حالیہ گرفتار شدگان کے بارے میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا تعلق نسبتاً نئے گروپ ’’ شیراز کامریڈ ‘‘ سے ہے۔ سندھ پولیس کے افسر خرم وارث نے مذکورہ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے کامران عرف کامی اور عدنان عرف شہباز کو گرفتار کیا ہے، ایس پی سٹی کے مطابق گرفتار شدگان میں سے ایک پولیس اہلکار ہے۔

پولیس سے تعلق رکھنے والے ملزمان نے سامنے لائی گئی تفتیش کی تفصیل کے مطابق اب تک دس افراد کے قتل میں ملوث ہونے کا اقرار کیا ہے، لیاری میں کالعدم قرار دی گئی پیپلز امن کمیٹی کے پاکستان اور صوبے میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے اور حکومتی اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کے اعلانیہ مخالف بن جانے کے بعد سے علاقے میں پولیس آپریشن کو سلسلہ جاری ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ماضی کے حلیف جو اب حریف بن چکے ہیں کی جانب سے پیپلز امن کمیٹی کو لیاری گینگ وار کے طنزیہ نام سے پکارا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 152735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش